0

لانگ مارچ کی کوریج کرنے والے

لانگ مارچ کی کوریج کرنے والے صحافی دوستوں کے لئے
السلام علیکم

اس وقت ملک میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہیں. اور پی ٹی آئی اور پاکستان پیپلز پارٹی الگ الگ لانگ مارچ کر رہی ہیں. ان سیاسی سرگرمیوں کی کوریج کے لئے بہت سے صحافی دوست مارچ کے ساتھ اسلام آباد تک جائیں گے.

پچھلے وزیر اعظم عمران خان ان دنوں عوامی اتھارٹی پر تناؤ کو آگے بڑھا رہے ہیں. جس کے بعد غیر یقینی تحریک کے ذریعے اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد ابتدائی فیصلوں پر. اور اتوار کی رات انہوں نے سرکاری دارالحکومت میں نمائش کے لئے “پورے ملک” سے رابطہ کیا۔ 25 مئی.

انہوں نے کہا کہ وہ (عمران خان) خیبرپختونخوا سے ‘حقیقی آزادی مارچ’ کی قیادت کرتے ہوئے. اسلام آباد کے سری نگر (کشمیر) ہائی وے پر پہنچیں گے. عمران خان نے کہا. کہ وہ اور ان کے مزدور اس وقت تک اسلام آباد میں رہیں گے.

جب تک انہیں رہنے کی ضرورت ہے اور ان کی بنیادی دلچسپی نئی وسیع نسلوں کی تاریخ دینا اور اجتماعات کو منتشر کرنا ہے۔

تاکہ لمحہ بہ لمحہ مارچ کوریج کر سکیں۔

اس طرح کی سیاسی سرگرمیوں کے سابقہ تجربات اورواقعات کی روشنی میں کراچی پریس کی جانب سے صحافی دوستوں کے لئے کچھ گذارشات عرض ہیں۔

آپ کی جان سب سے

زیادہ قیمتی ہے۔ لہذا کسی بھی قسم کی بریکنگ نیوز حاصل کرنے کے لئے کسی بھی قسم کا خطرہ مول نہ کریں۔ نہ کوئی ایسا کام کریں جس سے جانی و مالی نقصان ہونے کا خدشہ ہو۔

کیمرہ مین دوست مارچ خاص طور

پر ایکسکلوزر فوٹیج بنانے کے لئے کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ مول نہ لیں۔ کیونکہ آپ اپنی فیملی کے اہم ترین رکن ہیں۔

پی ٹی آئی کے جلسے میں

پہلے ہی ایک رہنما کے کنٹینر سے گرنے کا واقعہ ہو چکا ہے اس لئے جب بھی کنٹینر پر چڑھیں تو احتیاط سے چڑھیں اور چلتے ہوئے کنٹینر پر چڑھنے سے گریز کریں۔

چلتے ہوئے کنٹینر پر

کھڑے ہونے کے بجائے بیٹھ کر سفر کریں تاکہ بجلی کی تاروں اور درختوں سے بچ سکیں۔

چونکہ کراچی سے اسلام آباد جانے میں

دس دن لگ سکتے ہیں۔ اپنے ساتھ فرسٹ ایڈ باکس لازمی رکھیں جس میں ابتدائی طبی امداد کے سامان بشمول پایوڈین، پینا ڈول ٹیبلیٹ ، ڈسپرین ٹیبلیٹ ، بینڈش ، روئی اور دیگر اشیاء لازمی ہوں۔

اگر آپ کو ادارے نے

ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کی ہے تو کوشش کریں کہ اپنی سواری میں سوار رہیں اور کنٹینر سے فاصلہ رکھیں۔

کسی بھی مارچ حادثے کی

صورت میں فوری طور پر اپنے ادارے کو مطلع کریں اور اپنے ساتھی کو اکیلا نہ چھوڑیں۔

 کسی بھی حادثے کی

صورت میں حادثے کے مقام سے دور ہٹ جائیں اور رضاکاروں کو امدادی سرگرمیاں کرنے دیں۔

 کے دوران مارچ اپنے اسٹاف

کا خاص خیال رکھیں۔ ان کی ضروریات کا خیال رکھیں۔
-صحت خراب ہونے کی صورت میں دفتر رابطہ کر کے کسی اور کی زمیداری لگوا دیں۔

کرونا

– کرونا ایس او پیز کابھی خیال رکھیں

– تمام صحافی دوست

ایک ساتھ رہنے کی کوشش کریں اور ایک دوسرے سے مسلسل رابطے میں رہیں۔-

کراچی مارچ پریس کلب کے

خازن عبدالوحید راجپر بھی پی پی پی لانگ مارچ کا حصہ ہیں۔ دوست کسی بھی مشکل وقت میں ان سے مدد لے سکتے ہیں۔

مارچ کی کوریج کرنے والے دوستوں سے درخواست ہے کہ ان گذارشات پر لازمی عمل کریں۔ کراچی پریس کلب اپنے دوستوں کی بخیر واپسی کے لئے دعا گو ہے۔

جزاک اللہ
فاضل جمیلی صدر
محمد رضوان بھٹی سیکریٹری
کراچی پریس کلب

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں