0

گزشتہ ماہ ہونے والے جرائم کے اعداد و شمار منظر عام پر آگئے۔

گزشتہ ماہ ہونے والے جرائم کے اعداد و شمار منظر عام پر آگئے۔
سی پی ایل سی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق۔

▬▭▬▭▬▭▬▭▬▭▬

گزشتہ ماہ اکتوبر 2023 میں کراچی کے مختلف علاقوں سے 25 سے ذائد قیمتی گاڑیاں چھین لی گئی جس کی تعداد ستمبر میں صرف 15 تھی۔ جبکہ اکتوبر میں ہی شہر بھر سے 182 کے قریب گاڑیاں چوری کر لگئی۔ مجموعی طور پر 207 کے قریب شہری اپنی قیمتی گاڑیوں سے محروم ہوئے۔

اگر موٹرسائیکل چھینے کے واقعات کا جائزہ لیا جائے تو کراچی کے میں دندناتے مسلح افراد نے 817 کے قریب موٹرسائیکل چھین لی جبکہ کراچی کے مختلف علاقوں سے 4,396 موٹرسائیکلیں چوری کر لی گئی۔ جن کی تعداد یومیہ 168 سے ذائد بنتی ہے۔

سندھ پولیس کی موبائل چوری اور چھینے کے واقعات میں کمی کی تمام تر حکمت عملی ناکام ۔ شہر بھر سے گزشتہ ماہ اکتوبر 2023 میں اپنا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے 2,446 سے ذائد موبائل فون چوری اور چھینے گئے۔
شہر قائد میں اغواء برائے تاوان جیسے خطرناک عمل کے بھی 3 واقعات رپورٹ ہوئے
اسی طرح بھتہ خوری کے بھی 10 مقدمات منظر عام پر آئے۔
جبکہ گزشتہ ماہ اکتوبر 2023 کو شہر میں خون کی ہولی کھیلتے ہوئے 62 سے ذائد افراد موت کی ابدی نیند سلا دیئے گئے۔

جبکہ بینک ڈکیتی کا بھی ایک واقعہ رونماء ہوا۔

اگر اس رپورٹ کو دیکھا جائے تو ہر گزرتے دن کے ساتھ چوری ڈکیتی اور چھینا جبھپٹی کے واقعات میں تواتر سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے لفاظی بیانات اور پریس کانفرس سے عوام کے زخموں پر مذید نمک چھڑکا جا رہا ہے۔ واضع رہے ہزاروں واقعات میں شہری لٹنے کے بعد روایتی تھانہ کلچر کے خوف سے رپورٹ کرانے کی ہمت نہیں کرتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں