ادارہ سی آئی ڈی نیوز نے ایس ایس پی سٹی ٹریفک کا تفنصیلی انٹرویو لیا جو قارئین کے پیش خدمت ہے
___________________________
سی آئی ڈی نیوز۔ سر آپ کا پورا نام
ج: میرا پورا نام آصف علی جھکرانی ہے ہے۔
سی آئی ڈی نیوز۔ آپ کی تعلیم کتنی ہے۔
ج: میں نے ماسٹرز اور ایل ایل بی کیا ہے۔
سی آئی ڈی نیوز۔ کہاں اور کس سن میں
ج: جیک آباد سے سن 1992 میں
سی آئی ڈی نیوز۔ پولیس فورس کب جوائنٹ کی۔
ج۔ 1995 میں بطور سب انسپکٹر پولیس میں آیا۔
سی آئی ڈی نیوز۔ سب انسپکٹر کہاں کہا ں رھے پوسٹنگ کدھر رھی
ج۔ کراچی میں کئی تھانوں اندرون سندھ میں بھی حیدرآباد میں چار سے پانچ تھانوں کراچی میں بھی 30 کے قریب تھانوں میں ایس ایچ او رھا ھوں
سی آئی ڈی نیوز۔ انسپکٹر پرموشن کب ھوئی
ج۔ 1999 میں پرموشن ہوئی۔
سی آئی ڈی نیوز۔ انسپکٹر کہاں کہاں رھے
ج۔ انسپکٹر رہا ھوں 2013 تک
سی آئی ڈی نیوز۔ ڈی ایس پی کب تک رھے
ج۔ ڈی ایس پی میں ھوا 2016 میں
کمپیشن میں رھا ھوں حاجی صاحب کے ٹرینگ سینٹر میں رھا ھوں ڈی ایس پی ایڈمن رہا ھوں اس کے بعد ایس پی پرموٹ ھوا ھوں پھر یہاں آیا ھوں
سی آئی ڈی نیوز۔ ایس پی کب پرموٹ ھوے
ج۔ 23 فروری 2023 ایس پی پرموٹ ھوا
سی آئی ڈی نیوز۔ ایس پی کہا ں کہاں رھے
ج۔ اے آئی جی لیگل رہا ہوں جبکہ اس کے بعد یہاں ٹرانسفر ہوا ہوں۔
سی آئی ڈی نیوز۔ یہاں کتنا عرصہ ہوچکا ہے۔
ج: یہاں جوائننگ کئے تقریبآ پانچ ماہ ہوچکے ہیں۔
سی آئی ڈی نیوز۔ تو یہاں اس دوران آپ نے کون کا ایسا کام کیا ہے جو عوام کے مفاد میں ہو۔
ج: یہاں آکر میں نے جو اصلاحات کی ہیں وہ یہ ہیں کہ ٹریفک پر مامور اہلکاروں کو پابند کیا ہے کہ وہ اگر کوئی بھی حادثہ دیکھیں تو فوری طور پر متاثرہ شخص کی مدد کی جائے۔
سی آئی ڈی نیوز۔ سب سے زیادہ حادثے کس کے ہوتے ہیں۔
ج: سب سے زیادہ حادثات کی شرح موٹرسائیکل سے گرنے یا ٹکر کی ہوتی ہے۔ اسی لئے میں نے اہلکاروں کو پابند کیا ہے وہ نا صرف موقع پر فوری طبی امداد فراہم کریں بلکہ متاثرہ شخص کو ہسپتال بھی لے کر جائیں۔
سی آئی ڈی نیوز۔ : اس کے علاوہ۔
ج: ساتھ ہی ساتھ میں نے اپنے تمام اہلکاروں کو پابند کیا ہے کہ اگر کسی کی گاڑی خراب ہوجائے اس کی بھی مدد کی جائے۔ اگر کسی کا چالان کیا جائے تو اس سے اچھے اخلاق سے پیش آئیں کسی کے ساتھ بدتمیزی ہر گز نا کی جائے۔ عوام کے لئے جتنی مدد ہوسکے ہم اپنے طور پر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔
سی آئی ڈی نیوز۔ دن بھر کتنے چالان ہو جاتے ہیں اور کس نوعیت کے ہوتے ہیں۔
ج: تقریبآ 700 کے چالان یومیہ ہوتے ہیں جن میں ہلمیٹ نا ہونے کے باعث۔ رانگ روٹ پر آنے والی گاڑیاں موٹرسائیکل، اور ٹینٹڈ گلاس اور منی بس، کوچز، ڈمپر ٹرالرز وغیرہ کے زیادہ ہوتے ہیں۔
سی آئی ڈی نیوز۔ ابھی کس حوالے سے مہم چل رہی ہے۔
ج: فی الوقت ہم لوگ زیادہ تر فینسی نمبر پلیٹ اور بغیر فنٹنس والی گاڑیوں پر کام کر رہے ہیں
سی آئی ڈی نیوز۔ عوام سے کیا کہنا چاہیں گے۔
ج: میں سب سے زیادہ گزارش موٹرسائیکل سواروں سے کرونگا کے وہ موٹرسائیکل چلاتے وقت ہلیمٹ کا ضرور استعمال کریں کیونکہ زیادہ تر اموات سر پر چوٹ لگنے کے باعث ہوتیں۔ ہیں بہت سے مواقع پر ہم نے دیکھا ہے کہ جس نے ہیلمٹ پہنا ہوا ہو اگر اس کے ہاتھ یا پیر کی ہڈی ٹوٹتی بھی ہے تو اس کی زندگی نہیں جاتی اسی لئے میں سب سے درخواست کرونگا کے برائے مہربانی ہیلمٹ کا ضرور استعمال کریں۔ کیونکہ آپ کی زندگی سب کے لئے بہت قیمتی ہے۔
سی آئی ڈی نیوز۔ کم عمر کے نوجوان جو موٹرسائیکل اور گاڑیاں چلاتے ہیں ان کے خلاف کیا کارروائی کرتے ہیں۔
ج: دیکھیں قانون کے مطابق 18 سے چھوٹا ہو یا جن کے پاس لائسنس نا ہو وہ نا تو موٹرسائیکل چلا سکتے ہیں اور نا ہی کوئی گاڑی۔ یہ والدین کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ ان کو روکیں۔ بہرحال اگر ایسے کیسز آتے ہیں جن میں کوئی بچہ موٹرسائیکل یا گاڑی چلا رہا ہو تو اس کو روک کر والدین کو بلاتے ہیں اور ٹکٹ دیتے ہیں تاکہ بھی اپنی ذمہ داریوں کو نبھائیں اور اپنی اولاد کو قانون کی پاسداری کرنا سکھائیں۔
سی آئی ڈی نیوز۔ ابھی ایک رکشہ ڈرائیور کی وڈیو وائرل ہوئی تھِی کے روز اس کا چالان کیا جاتا ہے اس حوالے سے آپ نے کیا کیا۔
ج: جی وڈیو کے منظر عام پر میں نے بذات خود اسے اپنے دفتر بلایا اس سے ملا مگر جو چالان اسے ملا تھا بالکل صحیح تھا کیونکہ اس کے پاس کوئی بھی کاغذات نہیں تھے اور جو رکشہ تھا وہ 1972 کے ماڈل کا تھا اس کی حالت بہت ہی خراب تھی جس کے باعث ٹریفک حادثات میں اضافہ ہوتا ہے۔ بہرحال میں نے اس کا چالان خود کلئیر کروایا۔
سی آئی ڈی نیوز: یہ پارکنگ مافیاز کے حوالے سے کیا کہنا چاہیں گے؟
ج: دیکھیں قانون کی رٹ کو قائم کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے تاہم متعدد جگہوں پر پارکنگ ہوتی ہیں جس سے ٹریفک کی روانی میں خلل پڑتا ہے۔ جن کے خلاف ہم کارروائی کرتے رہتے ہیں۔
سی آئی ڈی نیوز۔ آپ کی کوئی تجویز ہے۔
ج: دیکھیں بعض سڑکیں بہت چھوٹی ہیں اور موٹرسائیکل اور گاڑی والے حضرات جب خریداری کے لئے آتے ہیں تو قریب ہی پارک کر دیتے ہیں تاہم اس حوالے سے پارکنگ یونین کو پارکنگ پلازہ بنانے چاہیے تاکہ ٹریفک جام کی صورتحال پیدا نا ہو۔
سی آئی ڈی نیوز: اکثر ٹریفک اہلکار بھی دوران ڈیوٹی زخمی ہو جاتے ہیں کبھی کبھِی ان کو ٹارگیٹ بھی کیا جاتا ہے اس حوالے سے کوئی پالیس مرتب کی ہے؟
ج: جی بالکل حکومت کی جانب سے زخمی اہلکار کا علاج معالجہ کیا جاتا ہے اگر کوئی اہلکار شہید ہوجاتا ہے تو اس کے خاندان کی کفالت کی جاتی ہے۔
سی آئی ڈی نیوز۔ آپ زاتی طور پر کیا کرتے ہیں۔
ج: دیکھیں حکومت کی جانب سے جو پالیسی ہے وہ تو اہلکاروں کے لئے لازمآ کرتے ہیں تاہم میں زاتی حیثیت میں بیمار اور زخمی اہلکاروں کے گھروں میں جاتا ہوں ان کی عیادت کرتا ہوں اور مجھ سے جو کچھ ہو سکتا ہے اپنے طور پر ان کی مدد کرتا ہوں۔
سی آئی ڈی نیوز: اپنے افسران اور آئی جی صاحب کے بارے میں کیا رائے ہے۔
ج: وہ بہت اچھے انسان ہیں اور ہر ممکن مدد فراہم کرتے ہیں