0

حاملہ خواتین کی صحت کو شدید نقصان کا خدش

کراچی(رپورٹ:حافظ محمد قیصر)

کراچی میں کے ایم سی کی جانب سے مچھر مار دھواں حاملہ خواتین اور نومولود بچوں کے لیے مضرصحت، مچھر مار دھوئیں میں لیمڈا کمپنی کے محلول کے استعمال سے بچوں اور حاملہ خواتین کی صحت کو شدید نقصان کا خدشہ ،زرعی اجناس کپاس،گندم اور سبزیوں کی فصلوں سے حشرات کو مارنے کے لیے کسان لیمڈا کا محلول استعمال کرتے ہیں،مچھر مار دھوئیں سے چھ ماہ سے کم عمر بچوں اور حاملہ خواتین کی صحت کو نقصان پہنچ رہا ہے،ڈی ایچ او ملیر تفصیل کے مطابق کروڑوں کی آبادی کے حامل شہر کراچی میں کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کو سندھ سرکار کی جانب سے عوام/شہریوں کو ملیریا اور ڈینگی سے بچاو کے لیے سالانہ کروڑوں روپے کا فنڈ جاری کیا جاتا ہے کراچی میں مچھر مارنے کے لیے کے ایم سی اور ڈی ایم سیز سمیت دیگر فلاحی تنظیموں کی جانب سے فیومنگ مشین کے ذریعے دھوئیں کا استعمال کیا جاتا ہے فیومنگ مشین کا محلول تیار کرنے کے لیے اس میں لیمڈا کمپنی کی حشرات اور مچھروں کو مارنے کے لیے دوائی استعمال کی جاتی ہے واضح رہے کہ زرعی اجناس کپاس،گندم،مکئی و دیگر سبزیوں کی فصل سے حشرات و کیڑے مارنے کے لیےلیمڈا کمپنی کی دوائی پانی میں محلول کرکے کسان استعمال کرتے ہیں ماہرین کا کہنا ہے کہ کروڑوں کی آبادی کے حامل شہر کراچی میں فیومنگ مشین کے ذریعے مچھر مار دھواں نومولود بچوں اور حاملہ خواتین کے لیے نقصان کا باعث ہے اس حوالے سے روزنامہ جرات سے بات کرتے ہوئے ڈی ایچ او ملیر ڈاکٹر امداد چنا کا کہنا تھا کہ صرف ڈسٹرکٹ ملیر میں اگست اور ستمبر کے مہینوں میں 6سو سے زائد ملیریا کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ گزشتہ دو ماہ میں ڈینگی کے 20 کیسز رپورٹ ہوئے کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کی جانب سے مختلف علاقوں میں کیے جانے والے مچھر مار دھویں سے کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہورہا ہے الٹا مچھر مار دھوئیں سے 6 ماہ سے کم عمر بچوں اور حاملہ خواتین کی صحت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے جو سانس کے ذریعے زہریلا دھواں بچوں اور حاملہ خواتین کے اندر چلا جاتا ہے ڈسٹرکٹ ملیر میں ڈینگی کا کوئی بھی کیس رپورٹ ہوتا ہے تو ہماری ٹیمیں وہاں پہنچ کر گھر میں اسپرے کرتی ہیں ڈی ایچ او ملیر کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں مچھروں اور حشرات کو مارنے کے لیے سندھ گورنمنٹ کی جانب سے کروڑوں روپےکے فنڈز کا صحیح استعمال کیا جانا چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں