0

منگھوپیر اینٹی واٹر تھیفٹ سیل ہائیڈرینٹ مافیا کے سامنے بے بس

منگھوپیر اینٹی واٹر تھیفٹ سیل ہائیڈرینٹ مافیا کے سامنے بے بس

پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا کی متعدد نشاندہی کے باوجود منگھو پیر الطاف نگر ، خیرآباد میں قائم درجنوں سے زائد غیر قانون ہائیڈرنٹ پانی چوروں کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی

ٹینکر مافیا کی بدولت اورنگی کے عوام اپنے ہی حصے کا پانی انتہائی مہنگے داموں۔خریدنے پر مجبور ۔۔۔

تفصیلات کے مطابق منگھو پیر اینٹی واٹر تھیفٹ سیل اور ایس ایچ او منگھوپیر نے جمشید نامی شخص کو الطاف نگار ، زیبو گوٹھ ، مدینہ کالونی کو ٹھیکے پر دے دیا جمشید نامی شخص منگھو پیر اینٹی واٹر تھیفٹ سیل اور ایس ایچ او منگھو پیر کو مبینہ طور پر باقاعدہ ہفتہ پہچایا کرتا ہے

پرائیویٹ بیٹر جمشید نامی شخص کی سرپرستی میں الطاف نگر میں شوکت مری ، پرویز بلوچ ، خیرو جبکہ دوسری جانب دنو گوٹھ میں عباس ، مدینہ کالونی میں اٹھھا ، زیبو گوٹھ میں کوثر اقبال ، ملنگ ، عزیز عرف پوٹری اور اسکا بیٹا شمیم اور اکبر غیر قانونی ہائیڈرینٹ میں پانی زخیرہ کرکے ٹینکر کے زریعے اورنگی کے علاقوں میں 4000 سے 5000 ہزار فی ٹینکر میں فروخت کرنے میں مصروف

شہریوں کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ واٹر بورڈ کے کرپٹ افسران و ملازمین کی وجہ سے مہنگائی کی ماری عوام کو اپنے حصے کا مفت پانی بھی نہ صرف خریدنا پڑرہا ہے بلکہ مہنگے داموں میں خریدنا پڑ رہا ہے جو کہ سندھ حکومت اور واٹر بورڈ کی نااہلی کا ثبوت ہے

شہریوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ منگھو پیر کی حدود میں قائم غیر قانونی ہائیڈرینٹ مافیا کے خلاف فی الفور کارروائی کی جائے۔,

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں