نیو سبزی منڈی کے ستر سالہ تاجر کی اعلیٰ حکومتی شخصیات سے مدد کی اپیل
کراچی(کرائم رپورٹر)نیو سبزی وفروٹ منڈی کے 70سالہ تاجر کی ایڈیشنل آئی جی کو درخواست دینے کے باوجود تین ماہ بعد بھی انصاف نہیں مل سکا
،انکوائری افسر نے نہ تو درخواست کی کاپی دے رہے ہیں اور نہ ہی کوئی کاروائی کرنےکا ارادہ ہے۔
مجھ پر25سے زائد جھوٹے مقدمات درج کیئے گئے،کاروبار تباہ ہو گیا بچے تعلیم سے محروم کردیئے گئے مجھے انصاف کون فراہم کرے گا تاجر حاجی شائستہ خان اچکزئی نے حکومتی شخصیات سے مدد مانگتےہوئےکہا کہ میں 1980سے فروٹ کا کاروبار کرہا ہوں اس وقت میری عمر 70سال ھےمیں نے تین ماہ قبل ایک تحریری درخواست ایڈیشنل آئی جی کراچی کو جمع کرائی تھی ،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہےکہ میں فروٹ منڈی میں عرصہ دراز سے کاروبار کر رہا ہوں اور 2001میں جب منڈی سپر ہائی وے منتقل ہوا تو ہمارے کاروباری رنجش (افتخار اینڈ کو)کے مالک اور وائس چیئرمین آصف احمد سے تھی اور آصف احمد ایک بااثر شخصیت ہے جو اعلیٰ افسران کا نام لے کر کہتا ہے کے یہ سب میرے پارٹنر ہیں اور گلشن معمار،سائٹ سپر ہائی وے تھانے دار سمیت چوکی انچارج نیو سبزی منڈی بھی آصف احمد کی مرضی سے لگائے جاتے ہیں،جناب ایڈیشنل آئی جی میری رنجش کے دوران میرے اور میرے بچوں پر25سے زائد جھوٹے مقدمات درج کیئے گئے جس کی تفصیل درخواست میں درج ہے ،مگر میرے ساتھ اب تک انصاف نہیں کیا گیا اور نہ ہی جھوٹے مقدمات کی کوئی انکوائری کی گئی، آصف احمد،ندیم احمد،وحید احمد،عمیر ندیم،افضل خان منشی،ان سب نے مل کر پولیس انسپیکٹر چوہدری اسلم،نزاکت علی اور اعجاز سے جھوٹے مقدمات بنوائے جب کے تفتیشی افسر محبوب الہی بھی انکے ساتھ ملا ہوا ہےجس نے مجھ سے پانچ لاکھ روپے رشوت وصول کی،جناب اعلیٰ ان لوگوں نے میرے بچوں کو بھی نہیں بخشا ان کی تعلیم متاثر ہوئی اور میرے کروڑوں روپے کا کاروبار تباہ کردیا اور اب لوگ دھمکیاں بھی دے رہے ہیں کے تمہیں منڈی سے بے دخل کر کے چھوڑینگے،حاجی شائستہ خان اچکزئی نے اعلیٰ حکومتی شخصیات سے اپیل کی ہے کے میری درخواست پر کاروائی کی جائے مجھے تین ماہ ہو چکے ہیں درخواست جمع کروائے ہوئے مگر کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جارہی۔