0

انٹرویو: ڈی ایس پی ٹریفک : سعید احمد

نے ڈی ایس پی آپریشن سعید احمد کا انٹرویو لیا جو کے قارئین کے پیش خدمت ہے۔

سی آئی ڈی نیوز۔ سر آپ کا پورا نام۔
ج: میرا پورا نام سعید احمد ہے

سی آئی ڈی نیوز: آپ کی تعیلم کیا ہے اور کہاں سے حاصل کی۔
ج: میں نے بی ای سول جامشورو یونیورسٹی سے کیا ہے۔

سی آئی ڈی نیوز: کس سن میں کیا تھا۔
ج: میں نے اپنی تعلیم 1986 میں مکمل کی۔

سی آئی ڈی نیوز: اور پولیس فورس کب جوائن کی؟
ج: 1987 پولیس فورس جوائن کر لی تھی

سی آئی ڈی نیوز: آپ کی تعیناتی کہاں کہاں رہی۔
ج: حیدرآباد، ٹنڈو الہ یار، کینٹ پولیس اسٹیشن سمیت دیگر کئی تھانوں میں میری پوسٹنگ رہی۔

سی آئی ڈی نیوز: پرموشن کب ہوئی۔

ج: جی میری پرموشن 1990 میں ہوئی تھی۔

سی آئی ڈی نیوز: بطور سب انسپیکٹر کہاں کہاں تعیناتی رہی

ج: کھارادرسمیت کئی تھانوں میں ڈیوٹی کے فرائض انجام دیتا رہا۔

سی آئی ڈی نیوز: دوسری پرموشن کب ہوئی
ج: میری دوسری پرموشن 1996 میں ہوئی تھی۔

سی آئی ڈی نیوز: آپ کس تھانوں میں ڈیوٹی کی خدمات سرانجام دیتے رہے۔
ج: میں صدر، پریڈی، کلفٹن، گلشن، کینٹ ، پی آئی ڈی سی، وغیرہ میں تعیناتی رہی

سی آئی ڈی نیوز: بطور ڈی ایس پی پروموشن کس سن میں
ج: بطور ڈی ایس پی میری پرموشن 2016 میں ہوئی۔

سی آئی ڈی نیوز: بطور ڈی ایس پی کہاں کہاں تعیناتی رہے
ج: میں بطور ڈی ایس پی جیسکن ، ڈی ایس پی کلفٹن، وغیرہ رہا ہوں

سی آئی ڈی نیوز: ٹریفک پولیس میں آپ کو کتنا عرصہ ہوگیا ہے ؟
ج: تقریبآ بائیس، تیئس سے سے زیادہ ہوگیا ہے

سی آئی ڈی نیوز: تو آپ نے ایسا کون کا سا کام کیا ہے جسے سرہایا جائے
ج: میں نے اپنے اپنی سروس کے دوران نا صرف ٹریفک کے معاملات کو بہتر بنانے کے لئے اپنے جونئیرز ہو ہمیشہ گائیڈ کرتا رہا۔ بلکہ مختلف اسکولز، کالج، اور یونیورسٹیوں میں ورکشاپ۔ اور سیمنارز منعقد کروائیں، شہریوں میں ٹریفک رولز اور قوانین پر عمل کرنے کے فوائد اورعمل نا کرنے کے نقصانات کے بارے میں تعیلم دیتے رہے۔ تاکہ نوجوان نسل ٹریفک قوانین پر عمل کرتے ہوئے ملک و ملت کے لئے بہتر طریقے سے کام کر سکیں۔

سی آئی ڈی نیوز: انداز کتنے ڈی آئی جیز کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔
ج: تقریبآ چار سے پانچ ڈی آئی جی صاحبان کے ساتھ کام کرنے کا اور بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔

سی آئی ڈی نیوز: کراچی میں کام کرنے کیا محسوس کرتے ہیں
ج: کراچی ایک بہت بڑا شہر ہے آبادی کے حساب سے ٹریفک کے نظام کو کنٹرول رکھنا اور خصوصآ جب کوئی بڑا ایونٹ ہوتا ہے تو ٹریفک کے کنٹرول کو مربوط بنانے کے لئے بہت ہمہ وقت چوکنا رہنا رہنا پڑتا ہے۔

سی آئی ڈی نیوز: کراچی میں زیادہ تر چالان کس نوعیت کے ہوتے ہیں
ج: کراچی میں زیادہ تر چالان منی بسوں اور کوچز والوں کے ہوتے ہیں کیونکہ
وہ عوام کی جانوں کو خطرے میں ڈال کر لوگوں کو چھتوں میں بھٹا لیتے ہیں۔
اکثر اوقات جلد پہچنے یا ریس کے چکر میں بے ہنگم طریقے سے گاڑیاں چلاتے ہیں جس سے بعض اوقات بہت سے حادثات رونماء ہوتے ہیں۔

سی آئی ڈی نیوز: رات کے اوقات میں شادی ہال رات گئے تک بیچ سڑک میں پارکنگ لگا دیتے ہیں اس حوالے سے کیا اقدامات کرتے ہیں۔
ج: بات صرف شادی ہالز کی نہیں ہے اگر کوئی موبائل مارکیٹ اور دیگر شاپنگ سینٹرز کو تنبہہ کی جاتی ہے کہ ماسوائے اپنی پارکنگ اور سروس روڈ کے علاوہ کہیں گاڑیاں یا موٹرسائیکل پارک نا کروائیں۔ تاہم اگر کہیں سے سے پارکنگ جام کی اطلاع ملتی ہے تو فی الفور متعلقہ تھانے کے ٹریفک اہلکار پہنچتے ہیں اور ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے میں اپنا اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

سی آئی ڈی نیوز: اکثر اوقات ٹریفک پولیس کی جانب سے مہم شروع کی جاتی ہے۔ جیسے ٹینڈ گلاسز کے حوالے سے یا فینسی نمبرز پلیٹوں کے حوالے سے ابھی کون سی مہم جاری ہے یا کرنے کا ارادہ ہے؟
ج: جی رونگ وے اور ون وے آنے والے اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں اس حوالے سے تمام اضلاع میں بھرپور مہم جاری ہے۔ ان کے خلاف چالان کئے جاتے ہیں۔ اور بعض اوقات گاڑیاں بھی بند کر دی جاتیں ہیں۔

سی آئی ڈی نیوز: خاتون پولیس اہلکاروں کے حوالے سے کیا اقدامات کئے ہیں۔
ج: خاتون ٹریفک پولیس اہلکاروں کو ہر سیکشن میں رکھا گیا ہے اور ٹریفک اہلکاروں کے ساتھ چالان بھِی کرتی تاکہ ان کو بھی کام کرنے اور سیکھنے کا بھرپور موقع مل سکے۔

سی آئی ڈی نیوز: آپ نے اپنی زندگی کے کئی سال ٹریفک میں گزار دیئے آپ کو افسران بالا کی جانب کے انعامات یا تعریفی اسناد دی گئیں؟
ج: جی الحمداللہ آئی جی صاحبان اور ڈی آئی جی صاحبان کی جانب سے بہت سے انعامات کیس انعامات اور تعریفی اسناد دی گئیں ہیں٫

سی آئی ڈی نیوز: کراچی کی عوام کو کہا کہنا چاہیں گے۔
ج: کراچی کی عوام کو میں کہنا چاہوں گا جلد بازی سے گریز کریں خصوصآ موٹرسائیکل سوار سے عرض کرنا چاہوں گا کہ آپ کی جان بھی بہت قیمتی ہے اور دوسروں کی جانیں بھی بہت قیمتی ہیں جلد بازی سے گریز کریں۔ رونگ وے مت آئیں اور تیز رفتاری سے بچیں۔

سی آئی ڈی نیوز: اپنے جونیئرز اسٹاف سے کیا کہنا چاہیں گے؟
ج: میں اپنے جونیئرز سے کہنا چاہوں گا گہ عوام کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں۔
اللہ تعالی کی جانب سے آپ کو ایک موقع فراہم کیا گیا ہے کہ نوکری کے ساتھ ساتھ جب آپ کسی کو راستہ بتا دیتے ہیں تو یہ بھی آپ کی نیکوں میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔

سی آئی ڈی نیوز: سر عوام کو اکثر شکایات رہتی ہیں کہ ٹریفک پولیس اہلکار بیچ روڑ میں گاڑیاں روک لیتے ہیں یا بیچ میں کھڑے ہوکر چالان کرتے ہیں جس کے باعث ٹریفک جام کا سبب بن جاتا ہے۔

ج: اس حوالے سختی سے ہدایات ہیں کہ اگر کسی کا چالان کر رہیں ہیں تو سائڈ پر گاڑی لگا کریں بیچ سڑک پر نا کریں اگر عوام اس طرح کے واقعات دیکھتی ہے تو ون فائیو اور ہمارے ایف ایم نمبرز یا واٹس ایپ نمبر پر بھی شکایات درج کروا سکتی ہیں جس پر ڈیپارٹمنٹ ایکشن بھِی لیتا ہے۔

سی آئی ڈی نیوز: شہدائے ٹریفک پولیس کے حوالے سے کیا کہنا چاہیں گے۔
ج: شہدائے پولیس ہماری آنکھوں کا نور ہیں انہوں نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔

ہم ان کے اہلخانہ سے رابطہ میں رہتے ہیں اور کسی بھی مشکل کو ترجیح بنیادیوں پر حل کرنے اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔

سی آئی ڈی نیوز: میڈیا اور سی آئی ڈی نیوز کے حوالے سے کیا کہنا چاہیں گے
ج: میڈیا ہماری آںکھیں اور کان ہیں ان کو چاہیَے کہ مثبت رپورٹنگ کریں افواہوں پر کان دھرنے سے اور بلا تصدیق کئے پرانی اور شہر سے باہر کی خبروں پر کراچی کا نام لکھ کر چلانے سے ہمیں بھی اصل وقوعہ کے حقائق جاننے میں دقت پیش آتی ہے۔

دوسری بات کہ میں سی آئی ڈی نیوز کی خبریں پڑھتا رہتا ہوں۔ ماشاء اللہ غیرجانبداری سے اپنا کام سرانجام دے رہے ہیں۔ سی آئی ڈی نیوز کی پوری ٹیم قابل ستائش ہے کہ بروقت اور مصدقتہ خبروں کے حصول کوممکن بناتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

انٹرویو: ڈی ایس پی ٹریفک : سعید احمد“ ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں