زمینوں پرقبضے نیا سسٹم متعارف ہوگیا۔سرجانی ٹاون میں کھوکھر سسٹم متعارف، قیمتی اراضی کوڑیوں کے مول فروخت ادارہ خاموش تماشائی
سرجانی ٹاون بھینس کالونی کے قریب لینڈ گریبرز کی جانب سے خانو بروہی گوٹھ تیسری بار متعارف کردیا گیا
اینٹی انکروچمنٹ اور ادارہ ترقیات کراچی کا عملہ خواب خرگوش کے مزے لیتا رہا، گوٹھ کے نام پر جعلی فائلوں کے زریعے قیمتی اراضی ٹھکانے لگا دی
یہ بھی پڑھیں: سیلاب عذاب یا آزمائش
اسٹاف رپورٹرکے مطابق ڈسٹرکٹ ویسٹ کے علاقے سرجانی ٹاون میں ڈی جی ادارہ ترقیات کراچی کے احکامات پر واگزار کرائی گئی کئی سو ایکڑ اراضی پر کھوکھر سسٹم کے تحت ایک بار پھر کام شروع کروا دیا گیا کچھ ماہ قبل سنگین بے قائد گیوں کے باعث عہدے سے ہٹائے جانے والے متناظہ افسر کو ایک تگڑی سفارش پر دوبارہ تعینات کئے جانے کا انکشاف سرجانی ٹاون کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر چائنہ کٹنگ اور قبضہ مافیا سے مبینہ گٹھ جوڑ کے بعد کئی سو ایکڑ اراضی کو ٹھکانے لگانے کا کام تیزی سے شروع کردیا گیا، واضح رہے کہ سرجانی ٹاؤن اسکیم 41 کے 7واکے سے ادارہ ترقیات کراچی کی جانب سے قبضہ مافیا کی فہرست بھی جاری کی گئی تھی ۔اس فہرست کے مطابق سرجانی اسکیم 41 میں چھوٹے بڑے 24 قبضہ مافیا گروپ کام کررہے ہیں۔ اس حوالے سے زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کئی عرصہ کام بند رہنے کے بعد کھوکھر سسٹم کا نام دے کر ایک بار پھر سے سرکاری اراضی پر تیزی کے ساتھ قبضے کا کام شروع کردیا گیا کئی مقدمات میں ملوث لینڈ گریبرز کی جانب سے کئی ایکڑ اراضی کو رات و رات معصوم شہریوں کو جعلی فائلوں کے زریعے بیچا جانے لگا ادارہ ترقیات کراچی کے افسران کی مبینہ سرپرستی کے باعث ادارہ ترقیات کراچی کے ڈی جی محمد علی شاہ کی نیک نامی پر بھی کئی سوالات کھڑے ہونا شروع ہوگئے ہیں زرائع نے بتایا ہے کہ سرجانی ٹاؤن اسکیم 41 میں سیکٹر8، گلشن بلال سیکٹر 10/5، گلشن الہی اورخانو بروہی گوٹھ سیکٹر 10/6 اور 10/7 میں موجود سرکاری زمین مافیا کے قبضے میں ہے جس کو جعلی فائلوں کے زریعے معصوم شہریوں کو بیچی جا رہی ہیں اس کے علاوہ دل مراد گوٹھ سیکٹر 3، بسمہ اللہ ٹاؤن سیکٹر4 بی،رحیم گوٹھ، سیکٹر 4سی، راجپوت اور جیلانی ٹان اسکیم 6 کی زمینوں پر بھی قبضہ مافیا کا راج ہے کچھ ماہ قبل ادارہ ترقیات کراچی کی جانب سے جاری کی جانے والی فہرست میں مزید بتایا گیا تھا کہ مراد آباد سیکٹر سیکٹر7 ڈی، حاجی محمود گوٹھ سیکٹر 9 اور اسمال انڈسٹریز سیکٹر 16 کے پلاٹوں پر بھی قبضہ مافیا موجود ہے جس کے باوجود قبضہ مافیا کے کارندوں کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہ کی جا سکی قبضہ مافیا کے کارندوں نے ان سیکٹرزمیں مارکیٹنگ دفاتر بنا کر سرکاری پلاٹوں کی خریدو فروخت جاری رکھی ہوئی ہے
2 تبصرے ”زمینوں پرقبضے نیا سسٹم متعارف ہوگیا“