اپنی طاقت پہچانیں۔ اگرچہ میں اپنی فطرت کے مطابق یا یوں کہہ لیں اپنی تربیت کے باعث لوگوں میں کم ہی دلچسپی لیتی ہوں. مگر اگر کوئی میری زندگی میں
آجایے تو میں اس کے ساتھ مخلص رہتی ہوں ۔لیکن مجھے اپنی زندگی کے تجربات سے سبق حاصل ہوا. کہ زندگی میں ہر کوئی اس قابل نہیں ہوتا. کہ اس کو ( الفاظ ذرا سخت ہیں مگر اس صورتحال کو بیان کرنے کے لئے اس سے بہتر الفاظ نہیں) منہ لگایا جائے.
ایک بات ہمیشہ یاد رکھیں اگر کوئی آپ سے بلاوجہ محبت کرتا ہے. تو اس سے ڈریں ۔دوسرا جب کوئی آپ کے ساتھ برسوں سے رہ رہا ہے. مگر اچانک اس کو آپ سے ہمدردی ہونے لگے اور وہ آپ کی طرف کھنیچا چلا آئے. تو سمجھ جائیں کہ دال میں کچھ کالا نہیں ساری دال ہی کالی ہے۔ ہماری معاشرتی زندگی میں کچھ لوگ اپنی زندگی سے انتہائی عاجز نظر آتے ہیں اور ان لوگوں پر خار نکالے رہتے ہیں
یہ بھی پڑھیں:۔۔۔ عدم برداشت کا کھیل۔
جنہوں نے کبھی ان کو دکھ دیا ہوتا ہے. یہ غصہ ان کے دل میں ہوتا ہے. اور وہ کسی ایسے شخص کی تلاش میں ہوتے ہیں. کہ جس پر یہ لوگ کتھارسس کر سکیں تو ایسے لوگوں سے بھی دور رہیں۔ کچھ لوگ آپ کے قریب آ کر آپ کے بارے میں سب کچھ جان لیتے ہیں تا کہ کل کو وہ آپ پر تنقید کرسکیں.
ایسے خبیث النفس طاقت لوگوں سے بھی
دور رہیئے ۔ایسے لوگوں کو ہرگز اجازت نا دیں کہ وہ آپ کے جذبات کے ساتھ کھیل سکیں ۔کچھ لوگ آپ کو بڑے بڑے سہانے خواب دکھائیں گے. اور آپ یقیناً ان کی خلوص میں دھلی باتوں میں آکر اپنے راز بھی ان کو بتا سکتے ہیں. اس لیے آنکھیں کھلی رکھیں۔ کچھ لوگ آپ کے ساتھ آ کر دوسروں کے خلاف باتیں کرتے ہیں.
تاکہ آپ دوسروں سے بدظن ہو کر صرف ان کا شکار ہو سکیں۔ ایسے شکاریوں سے خود کو بچانے کی کوشش کریں۔ دیکھا .جائے تو کچھ
لوگ صرف شہرت کے بھوکے ہوتے ہیں
مندرجہ بالا تجربات سے سیکھنے کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچی ہوں. کہ خدارا اپنی طاقت کو پہچانیے۔ دوسروں کے لئے تر نوالہ مت بنیے کہ کوئی بھی ایرا غیرا آپ کو نگل جانے کی جسارت کر سکے. لوگوں کو پہچانیے ان کے مفادات کو مدنظر رکھ کر اپنی ترجیحات ان کے سامنے رکھیئے
اگر کوئی بغیر مطلب کے آپ کے
ساتھ چلتا ہے تو اس کو ضرور اپنایئے بصورت دیگر اکیلے رہنے. میں ہی عافیت ہے اگر کوئی آپ کے ساتھ رہ کر آپ سے اکثر ان لوگوں کا تذکرہ کرتا ہے. جن کو آپ پسند نہیں کرتے تو وہ آپ کا سب سے بڑا دشمن ہے جو آپ کو ذہنی کرب میں مبتلا کرنا چاہتا ہے.اگر کوئی آپ کا سب کے سامنے تماشا بنانا
عام سی بات سمجھتا ہے تو اس حاسد کے شر سے بچنے کا ارادہ ابھی کیجیے
۔اپنی زندگی اور ذہن کو ایسی آلایشوں سے پاک رکھیے۔
اپنے آپ سے محبت کیجیے۔ اپنا خود خیال رکھیے۔اگر کچھ کرنا ہے تو اپنے خیالات اور اپنی سوچ پر کام کیجیے۔ ایسی کتب اور تحاریر پڑھیں. جن سے آپ اندرونی طور پر مضبوط بن سکیں۔ اپنے آپ کو یوں مصروف رکھیے کہ آپ ہر وقت کچھ نہ کچھ سیکھتے رہیں۔
مثلاً خوف پر کیسے قابو پانا ہے؟
لوگوں کے ساتھ رہنا تو ہے مگر کیسے؟
کن لوگوں سے کھل کر بات کرنی ہے؟ کن لوگوں سے فاصلہ رکھنا ہے؟
نئی نئی نفسیاتی تکنیکیں سیکھیں۔ اپنے روزمرہ کے واقعات اور ارد گرد کے ماحول پر نظر اس لئے رکھیے. تاکہ آپ ان سے سیکھ سکیں ۔ایک وقت آتا ہے کہ یہی منفی عادتیں ان کی پہچان بن جاتی ہیں۔
جتنا جلدی ہو سکے ان عادتوں سے چھٹکارا پائیں ۔ ۔خود جییں اور دوسروں کو جینے دیں ۔ہنسیں کھل کر جییں مگر اپنی حدود میں رہیں ۔ دوسروں کو بےزار کر کے جینا کھل کر جینا نہیں نہ ہی یہ درست طرز عمل ہے.
دوسروں کا خیال رکھیں۔اپنے آپ کو ضرور ترجیح دیں مگر اس بات کا خیال رکھیں جیسے آپ اس معاشرے کا حصہ ہیں آپ کو چیزوں کی ضرورت ہے ایسے لوگوں کو بھی بہت سی چیزوں کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ہو سکتا ہے کبھی آپ لوگوں کی ضروریات کو پورا کریں اور آپ کو اللہ کو راضی کرنے کی توفیق مل جایے۔بہت سی چیزوں کو انسان دماغ میں رکھتا ہے بہت سے خیالات ہوتے ہیں بہت سی معلومات ہوتی ہیں مگر وہ صحیح وقت پر استعمال نہ کر کے پچھتاتا ہے۔اس پچھتاوے سے بچنے کے لیے یہ سیکھیے کہ لوگوں کے ساتھ رہنا کیسے ہے۔اللہ آپ سب کا حامی و
…………..ناصر ہو۔
ازقلم روبیہ
مریم روبی
Im very pleased to find this page. I wanted to thank you for your time due to this wonderful read!! I definitely savored every bit of it and i also have you bookmarked to check out new information in your blog.
Good post. I absolutely appreciate this website. Thanks!
This is the right web site for anybody who would like to understand this topic. You realize so much its almost tough to argue with you (not that I actually would want toÖHaHa). You definitely put a new spin on a subject that has been written about for a long time. Great stuff, just great!