0

ایسا خواب جس نے زندگی بدل دی

 ایک ایسا خواب جس نے زندگی بدل دی
تحریر۔ سلمان قریشی

 ایک ایسا خواب جس نے زندگی بدل دی
ایک رات میں اپنے صحن میں چارپائی پر لیٹا ستاروں کی جانب دیکھتے ہوئے سوچ رہا تھا کہ کاش میرے آباؤ اجداد بھی قبیلے کے سردار,,چوہدری یا وڈیرے ہوتے اور مال دولت کا انبار , زمینیں اور جائیداد وراثت میں چھوڑ گئے ہوتے تو ایسی کسمپرسی کی زندگی نا گزارنی پڑتی انہی خیالوں میں گم ناجانے کب میری آنکھ لگ گئی رات کے آخری پہر میرے دادا جان.( مرحوم) جو کہ گاؤں کے مشہور حجام تھے اور ان کے حجامت کے چرچے نا صرف ہمارے گاؤں بلکہ دور دراز کے قصبوں میں بھی مشہور تھے میر ے خواب میں آئے اور مجھے بڑی شفقت سے سر پر ہاتھ پھیر کر کہنے لگے کہ فکر مند مت ہو میں تمھیں آج ایک راز کی بات بتانے آیا ہوں جو میں نے تمھارے باپ کو بھی کبھی نہیں بتائی اس سے تمھاری تمام پریشانیاں دور ہو جائیں گی میں نے ان سے حیرت سے پوچھا کہ ایسا کون سا راز ہے جو آپ نے میرے باپ کو نہیں بتایا اور مجھے بتارہے ہیں حالانکہ انہوں نے بھی اپنی ساری زندگی پریشانیوں آور مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے گزاری ہے دادا جان نے نہایت ہی پیار بھرے انداز میں جواب دیا کہ بیٹا تمھارا باپ انتہائی شریف اور ایماندار انسان تھا اسے یہ راز بتانے کا کوئی فائدہ نا تھا مگر تم اس کے برعکس بہت شاطر انسان ہو تم اس سے ضرور فائدہ اٹھا لو گے یہ بات سن کر میں نے غصے سے دادا جان کی طرف دیکھا تو وہ مسکرا دئیے پھر میں نے ان سے اس راز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ,

زندگی
سلمان قریشی

     .یہ بھی پڑھیں انٹرویو: ایس پی کلفٹن:
کراچی شہر کے ایک مضافاتی علاقے میں ہماری ایک آبائی اور موروثی زمین پڑی ہے جوکہ کئی سو ایکڑ پر مشتمل ہے جس کی مالیت کروڑوں روپے ہے یہ سنتے ہی میری خوشی کی کوئی انتہا نا رہی مگر فوراً ہی میں نے ان سے پوچھا کہ آپ وہاں کیوں نہیں گئے انہوں نے بتایا کہ مجھے بھی میرے مرنے کے بعد علم ہوا کہ ہماری اتنی بڑی زمین ہے میں نے دادا جان سے سوال کیا کہ مجھے بتائیں کہ مجھے اس زمین کے صحیح مقام کا تعین کیسے ہوگا اور میں کیسے اسے حاصل کرسکتا ہوں میرے اس سوال پر وہ کچھ دیر خاموش رہنے کے بعد گویا ہوئے اس کے لیے تمہیں میری چند باتوں پر عمل کرنا ہوگا شہر پہنچنے کے بعد تمہیں سب سے پہلے ایسی زمین دھونڈنی ہے جو بنجر آور غیر آباد ہو, اسے دیکھتے ہی تمہیں یہ احساس ہو کہ یہ تمھارے باپ دادا کا مال ہے, زمین پر پہنچتے ساتھ ہی تم نے اپنے نام کے ساتھ اعلیٰ منصب جوڑ لینا ہے ,قانون سے بالکل مت گھبرانا کیونکہ تم کوئی چوری نہیں کر رہے بلکہ اپنی موروثی اور آبائی زمین کا قبضہ لے رہے ہو جو تمھارا حق ہے, ہر مقام پر ڈھٹائی کے ساتھ کھڑے رہنا, آہستہ آہستہ تم دیکھنا کہ بھلے لوگ تم سے جڑتے جائیں گے اور تمھارے سارے کام سیدھے ہوتے جائیں گے بس اپنے ارد گرد لوگوں کا رش لگا کر رکھنا اور زمین میں کچھ حصہ بھلے لوگوں میں بھی تقسیم کردینا وقتاً فوقتاً غرباء و مساکین میں اپنی نیک نامی کے لیے اناج تقسیم کرنا اپنے اچھے کاموں کی تشہیر کروانا اور برے کاموں کی تشہیر کو روکنا چاہے اس کے لیے تمہیں مال ہی کیوں نا خرچ کرنا پڑے بس ان باتوں پر سختی سے عمل کرنا کامیابی تمھارے قدم چومے گی
بس اتنا ہی سننا تھا کہ اچانک بکری کی آواز سے میری آنکھ کھل گئی جو میری چارپائی کے ساتھ بندھی ہوئی تھی کافی دیر تک چارپائی پر لیٹا اپنے اس خواب کے بارے میں سوچتا رہا
مسلسل دو تین روز تک اسی شش و پنج میں مبتلا رہا کہ آخر کیا کیا جائے بالآخر اس نتیجے پر پہنچ گیا کہ دادا جان کی خواب والی وصیت کے مطابق اپنی زمین ڈھونڈی جائے اسی ارادے کو لیکر میں گاؤں سے کراچی کی طرف روانہ ہوگیا حالات اس قابل نا تھے کہ گھر والوں کے لیے کوئی راشن پانی کا بندوبست کرکے جاسکوں لہذا خاموشی سے بکری بیچ کر گھر والوں کو بتائے بغیر کراچی پہنچ گیا
دادا جان کی وصیت کے مطابق زمین کی تلاش شروع کر دی اور ساتھ ساتھ گزر بسر کرنے کے لیے تھوڑی بہت مزدوری بھی کرلیتا تھا جس کی وجہ سے زمینوں کی بھی تھوڑی بہت واقفیت ہوجاتی تھی آہستہ آہستہ میں غیر قانونی زمینوں پر تعمیرات کے ٹھیکے لینا شروع کر دیئے جس کی بدولت اداروں سے لین دین کے طریقوں کاعلم ہوتا گیا کئی بھلے لوگوں سے بھی ملاقات ہوئی جن کا زکر دادا جان نے خواب میں کیا تھا کچھ ہی عرصے میں مجھے میرے خواب کی حقیقت دکھائی دینے لگی اور میری نظر ایسی ہی ایک زمین پر مرکوز ہو کر رہ گئی جس کو دیکھ کر یہ احساس ہوتا تھا کہ یہی وہ زمین ہے جو مجھے وراثت میں دادا جان کی طرف سے ملی ہے پھر کچھ ہی عرصے میں اپنے لین دین کے تجربے اور بھلے مانس لوگوں کی مدد سے میں نے اس زمین پر ایک کمرہ نما دفتر تعمیر کروایا جس میں کچھ قانونی دشواریاں بھی پیش آئیں اور رات حوالات بھی دیکھنا مقدر ہوئی مگر پھر دادا جان کی نصیحت کام آئی کے قانون سے ڈرنا نہیں اور ڈھیٹ بن کر ان مشکلات کا مقابلہ کرنا کیونکہ تم تو اپنی آبائی وصیت شدہ زمین کا قبضہ لے رہے ہو
دفتر کے قیام کے ساتھ ہی جیسے ایک میلہ سا لگنا شروع ہو گیا کچھ دینے آتے اور کچھ لینے سیاسی اور سماجی تعلقات بھی بہتر ہونا شروع ہوگئے اب زمین پر آبادکاری کا سلسلہ شروع ہو گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے پیسوں کی ریل پیل شروع ہو گئی بڑے بڑے لوگ حجام کے پوتے کو سلام کرنے آتے کچھ نذرانہ وصول کرتے کچھ تحائف کسی کو کیا معلوم تھا کہ دادا کی خواب والی وصیت پر بکری بیچ کر کراچی آنے والا ماضی میں کیا تھا تمام لوگ اسے اس کے دادا جان کی نصیحت کے مطابق اس کی بہت بڑی ذاتی تخلیق شدہ کنیت سے شناخت کرتے کچھ دنوں بعد اپنے گھر والوں کو بھی یہاں لانے کا ارادہ کیا اور ویگو گاڑی اور گن مینوں کے ہمراہ اپنے اہل خانہ کو لانے گاؤں پہنچا تو گاؤں والوں کا مارے حیرت کے برا حال تھا کہ ایک شخص بکری بیچ کر ایسا کون سا کاروبار کر سکتا ہے جس میں اتنا منافع ہو
بہرحال اب میں ایک خوشحال زندگی بسر کر رہا ہوں سرکاری گاڑیاں میرے ڈیرے پر صبح شام حاضری دیتی ہیں اور زندگی میں ڈھیٹ بن کر میں نے بہت ساری کامیابیاں حاصل کرلی ہیں اس کے ساتھ ساتھ سب سے مزیدار بات یہ ہے کہ میرے دادا جان ہر سال میرے خواب میں آتے ہیں اور نئی زمین کا وصیت نامہ مجھے دیکر نکل جاتے ہیں کیونکہ اب مجھے ان کی نصیحتوں کی ضرورت نہیں ہے 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

5 تبصرے ”ایسا خواب جس نے زندگی بدل دی

اپنا تبصرہ بھیجیں