سوشل میڈیا پر خبر گردش کررہی ھے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کفایت شعاری کیلئے سخت اقدامات کا اعلان کردیا ھے.
اور وفاقی کابینہ کے ارکان اور سرکاری افسران کو فری پیٹرول کی کٹوتی کا فیصلہ کرلیا ھے۔
ادھر سندھ حکومت کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے بھی کچھ اسی قسم کا فیصلہ کیا ھے۔ لیکن ابھی صرف فیصلہ ہوا ھے. اس پر عملدرآمد کب ہوگا. اس کی کوئی وضاحت نہیں؟
نوٹیفکیشن اب تک جاری
اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن اب تک جاری کیوں نہیں ہوا. اس کی کوئی خبر نہیں؟ جب پیٹرول بڑھانے میں دیر نہیں لگی. تو پھراس فیصلے کو عملی جامعہ پہنانے میں تاخیر کیسی؟
Also, Read سفاک قاتل گرفتار۔
جب ملک اتنے ہی خسارے میں ھے تو پھرممبران قومی وصوبائی اسمبلی. ججز،فوجی افسران، سرکاری افسران، بیوروکریٹس. اور وزیر و مشیر صاحبان سے صرف پیٹرول ہی کی مد میں کٹوتی کیوں. ان کو حاصل دیگر فری مراعات پر بھی بندش کا ہونا ضروری ھے؟
مشکل فیصلوں کا مطلب یہ نہیں کہ صرف غریب کے ہاتھ میں موجود سوکھی روٹی کو آدھا کردیا جائے. اور اشرافیہ کے پراٹھے پر لگے گھی کو کم نہ کیا جائے۔ یہ ملک ہم سب کا ملک ھے. اگر عوام اس کیلئے قربانی کا بکرا بن سکتی ھے. تو پھر ہماری اشرافیہ اس سے راہ فرار کیسے اختیار کرسکتی ھے؟
خدارا اس نازک مرحلے پر ملک عزیز کیلئے کوئی بھی قربانی دینے سے دریغ نہ کرے. خواہ وہ عوام الناس ہوں یا عوام الخواص۔ ایک بار مل کر اس ملک کو اغیار کی غلامی سے آزاد کرا لیجئے. یہ ملک سلامت رہے گا تو ہماری آپس کی لڑائیاں بعد میں ہوتی رہیں گی۔ اس وقت اس ملک کو ہماری ضرورت ھے۔ ھم نے اس کی سلامتی کیلئے پیچھے نہیں ہٹنا۔ اگر ہمیں واقعی اس ملک سے محبت ھے. تو پھر ھم سب کو مہنگائی کا یہ کڑوا گھونٹ پینا پڑے گا. خاص طورپر ہماری اشرافیہ کو اس سلسلہ میں عوام سے ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا. اور نہ صرف اپنی تمام تر مراعات سے دستبردار ہونا پڑے گا بلکہ اپنی تنخواہوں کو بھی کم کرنا ہوگا.
تاکہ ملکی خزانہ پر کم سے کم بوجھ پڑے اور قرض کی ادائیگی. میں ہمیں مزید قرض کے بوجھ تلے نہ دبنا پڑے۔ بصورت دیگر. آپ کی اس ملک سے محبت کا دعویٰ محض دھوکہ. اور فریب ہی تصور کیا جائے گا۔
خوشی انصاری۔ایڈیٹرCID .نیوزکراچی
آخری الفاظ
تلفظ اور سنگینی بنیادی ہیں۔ ملک و قوم کی بہتری کے لیے۔ اسلام میں سختی اور سعی کو پسند کیا گیا ہے اور صراط مستقیم پر زور دیا گیا ہے۔ کرہ ارض کا سب سے اسراف آدمی، زکربرگ۔ جہاں فیس بک کے مالک کا کہنا ہے کہ انہوں نے اٹلی میں میکڈونلڈز برگر کھا کر بچت کی۔ اپنی شادی کے سفر کے دوران۔ 10 ڈالر جیک میکی علی بابا گروپ آرگنائزر۔ اس کے علاوہ، ایگزیکٹو جیک ما کا بھی اسی طرح سب سے زیادہ اسراف کردار ہے جو ظاہری شکل کے خلاف ہے۔ نیز اسے اپنی زندگی کو عوام کی نظروں سے دور رکھنے کی ضرورت ہے۔ کفایت شعاری کی طرف مائل زندگی کو زیادہ سیدھا بناتا ہے۔ ہو سکتا ہے بچت کی ضرورت ہو تو زندگی سکون سےجاری رہے
Note:
However, If you like our CID News blogs. Also, please feel free to share with others on social media. Also, we keep you updated with the daily happenings. Besides, the criminal activities in Pakistan. Moreover, comment on us. Besides, share your opinions about it. However, we adore your support.
Furthermore, you can also follow us on our social media channels. Besides, you can share your feedback from there as well. Also suggest to us, besides, if anything is happening in your region in Pakistan. However, we write it and share it with our audience. Also, however, you will get resolved soon.