پولیس ڈیپارٹمنٹ میں تعینات ہونے والے جواں نڈر اور معاملہ فہم ایس ایس پی ایسٹ سے سی آئی ڈی نیوز نے انٹریو لیا جو قارئین کے پیش خدمت ہے
ایس ایس پی ایسٹ کے ساتھ انٹرویو میں بات کرتے ہیں
سی آئی ڈی نیوز: سر آپ کا پورا نام کیا ہے۔
.ج: میرا پورا نام عبدالرحیم شیرازی ہے
سی آئی ڈی نیوز: آپ کی تعلیم کتنی ہے
ج: ایک تو میں نے ایم سی سی کمپیوٹر سائنس کیا ہے۔ بی بی اے اور ایل ایل ایم انگلیڈ سے کیا ہے۔
سی آئی ڈی نیوز: آپ نے سی ایس ایس کب کیا؟
ج: میرا سی ایس ایس 2009 میں ہوا۔
.سی آئی ڈی نیوز: پہلی پوسٹنگ کدھر ہوئی
ج: میری پہلی پوسٹنگ بطور اے ایس پی سکھر تعیناتی ہوئی۔
سی آئی ڈی نیوز: اس کے بعد بطور اے ایس پی کہاں کہاں رہے۔
ج: سکھر کے علاوہ میں جیکب آباد رہا پھر پرموٹ ہو کر سکھر آیا. پھر پنجاب گیا وہاں پر لاہور میں ڈی جی خان، گجرنوالہ ، پھر لاہور اس کے بعد سندھ آیا
کچھ عرصہ کورنگی میں انوسیٹیگشن میں تعیناتی رہی ۔ سی آئی اے میں بھی میرا ایک سال گزرا۔ کچھ عرصہ سی پی میں بھی گزرا
سی آئی ڈی نیوز: ایس ایس پی ایسٹ کب لگے کتنا عرصہ ہوگیا ہے۔
ج: مجھے تقریبآ دو سے زیادہ عرصہ ہوگیا ہے کہ ایس ایس پی ایسٹ تعینات ہوا ہوں
سی آئی ڈی نیوز: اس قلیل عرصے میں آپ نے کون سی اصلاحات کی۔
ج: مجھ سے پہلے بھی جو ایس ایس پی تھے وہ بھی بڑے بہترین انداز میں کام کر رھے تھے. اور میں بھی مذید بہتری کی کوشش کر رہا ہوں
وقفے کے بعد جاری
سی آئی ڈی نیوز: ضلع شرقی کے حوالے سے کیا اصلاحات ہیں
ج: اس حوالے سے ہم نے پہلے سے ہونے والی اصلاحات میں واضع طور پر بہت سی تبدیلیاں کی ہیں. ہم نے منشیات فروشی کے اصل کارندوں کو گرفت میں لانے کے ساتھ. گٹکا ماوا سپلائر پر مذید گھیرا تنگ کر دیا ہے.
ساتھ ساتھ جیلوں سے باہر آنے والے ملزمان پر بھی کڑی نگاہ رکھی جا رہی ہے۔ اشتہاری ملزمان اور دیگر جرائم کی سرپرستی کرنے والے سپورٹر کو بھی گرفتار کیا ہے. اور کافی پر کڑی نگاہ رکھی جا رہی ہے۔
سی آئی ڈی نیوز: منشیات کی روک تھام کے لئے کیا حکمت عملی بنائی۔
ج: جیسا کہ میں نے پہلے بتایا کے منشیات کے بڑے گروہ پر کڑی نگاہ رکھی جا رہی ہے. اور متعدد کو ٹھوس شواہد کے ساتھ گرفتار بھی کیا ہے. اس کے علاوہ منشیات استعمال کرنے والے افراد کو علاج معالجہ کے لئے سینٹرز میں بھی داخل کروایا. تاکہ وہ واپس آکر نشے کی لت میں نا پڑیں
. بلکہ معاشرے کے مفید شہری بن کر سامنے آسکیں۔
کیونکہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ چوری یا چھینا جھپٹی. کے واقعات میں منشیات کے عادی افراد ملوث ہوتے ہیں۔ ان کے ٹھیک ہونے کے. ان جرائم پر بھی کافی حد تک کمی لائی جاسکتی ہے۔
سی آئی ڈی نیوز: اس حوالے سے عوامی آگاہی مہم بھی شروع کی۔
ج: جی بالکل ہم نے علاقائی سطح پر کمیٹیاں بنائیں ہیں. جو اس نشے کی لت میں مبتلا افراد اس کے مہلک اثرات سے آگاہی دیتے ہیں. ساتھ ہی ساتھ کالج اور یونیورسٹی میں جا کر منشیات کے استعمال.
کے خطرناک نتائج سے اسٹوڈنٹس کو بریفنگ دی جاتی ہے کہ وہ اپنے طور پر دوسروں کی بھِی اصلاح کی کوشش کریں۔
وقفے کے بعد جاری
سی آئی ڈی نیوز: اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے حوالے سے کیا حکمت عملی اپنائی۔
ج: نا صرف پولیس ، اینٹی کار لفٹنگ ، رینجرز سمیت دیگر اداروں سے ساتھ مل کر اسنیپ چیکنگ کو بڑھا دیا ہے. اس کے طرف تو شہریوں کو اپنی جان و مال کا تحفظ کا احساس ہوتا ہے.
دوسری جانب جرائم پیشہ عناصر کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرویو ایس پی ملیر
سی آئی ڈی نیوز: گذشتہ ماہ کتنے مقدمات درج ہوئے۔
ج: پولیس اسنیپ چیکنگ کے باعث جرائم کی شرح میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔
مگر یہ بات بھی بتا چلوں کے گذشتہ ماہ 24 کے قریب پولیس پر حملے ہوئے. ایک حملہ میں دو ملزمان ہلاک ہوئے 25 کے قریب زخمی ہوئے اگر گذشتہ ماہ مقدمات کی بات کریں.
تو غیرقانونی اسحلہ کے 180 مقدمات درج ہوئے. منشیات کے حوالے سے 101 مقدمات درج کئے جس میں 4 بڑے منشیات کے سپلائر بھی شامل ہیں۔ گٹکا ماوا سپلائر کے خلاف 26 مقدمات درج ہوئے. 16 اشہتاری ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
جبکہ 48 کے قریب روپوش ملزمان کو پکڑا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ مخبروں کی اطلاعات پر دیگر جرائم پر ملوث. درجنوں افراد کو سلاخوں کے پیچھے کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
تھوڑے وقفے کے بعد
سی آئی ڈی نیوز: موٹرسائیکل چوری ہونے کی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے. اس کے لئے کیا حکمت عملی اپنائی۔
ج: بلاشبہ موٹرسائیکل چوری کے حوالے سے خاصی رپورٹ موصول ہوتی ہیں. جس کے لئے ہم نے نا صرف ٹیکنکل بنیادوں پر کام کر رہے.
بلکہ مختلف علاقوں میں کباڑ کا کام کرنے والے اور موٹرسائیکل مکینک. پر بھی خاص نظر رکھی ہوئی ہے۔
سی آئی ڈی نیوز: پولیو کے حوالے سے کیا کہنا چاہیں گے۔
ج: پولیوں کے حوالے سے ہماری ڈی سی صاحب سے بھی میٹنگ ہوئی تھی. ہمارے 800 سے زائد جوانوں نے اس پر حصہ لیا. ساتھ ساتھ جہاں ان کو زیادہ نفری کی ضرورت پڑی.
ہم نے فورآ اپنی فورس کو وہاں رسپانس کرنے کو کہا. تاکہ پولیو مہم کے دوران کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نا آسکے۔
وقفے کے بعد جاری
سی آئی ڈی نیوز: حال میں جو کراچی یونیورسٹی میں دھماکہ ہوا تھا. اس حوالے سے آپ نے کیا کیا۔
ج: اس حادثے میں ہماری فورس سے فوری طور پر رسپانس کیا. اور آپ نے دیکھا کے سب اداروں نے مل کر بہت جلد سی سی ٹی وی فوٹیج کے ساتھ ساتھ دیگر رکشے والے. جس نے اسے ڈراپ کیا ان کی رہائش گاہوں کا پتا چلایا.
جو کچھ ہوا لمحہ بہ لمحہ میڈیا والوں کے سامنے بھی آتا گیا کہ محکمہ پولیس. اور دیگر اداروں نے اپنی بھرپور صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے پورے واقعہ کے شواہد جمع کئے۔
سی آئی ڈی نیوز: شہدائے پولیس کے حوالے سے کیا کہنا چاہیں گے۔
ج: وطن کے لئے جان قربان کرنے والے ہمارے لئے ایک بہت قیمتی. اثاثہ ہیں چونکہ میں خود ایک فوجی گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں مجھے وطن کی محبت کا بہت احساس ہے.
اور جو اس کے لئے قربانی دیتے ہیں. وہ بہت عظیم لوگ ہوتے ہیں۔ شہدائے پولیس کی فیملی سے میں خود جا کر ملتا ہوں. اور اکثر شہدائے پولیس کے بیٹوں یا بھائیوں کو پولیس میں نوکری دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: میں کراچی ہوں
سی آئی ڈی نیوز::میڈیا کے حوالے سے کیا کہنا چاہیں گے۔
ج: میڈیا اور پولیس باہمی طورپر مل جل کر کام کرتے ہیں میڈیا بہت سی چھپی خرابیوں کو اجاگر کرنے میں بہت معاون ہوتا ہے۔ میں سی آئی ڈی نیوز کے حوالے سے بھی کہنا چاہوں گا کہ اس میں ینگ ٹیلنٹ ہے۔
اور بہت اچھے طریقے سے کام کر رہا ہے۔ کرائم کی روک تھام اور معاشرے میں چھپی خرابیوں کو سامنے لا کر اس کی روک تھام میں ہمیشہ پولیس کا ساتھ دیا۔
سی آئی ڈی نیوز: اپنے ڈیپارٹمنٹ اور ضلع شرقی کی عوام سے کیا کہنا چاہیں گے
ج: میں اپنے جونیرز سے کہنا چاہوں گا کہ عوام سے اپنا رویہ بہتر انداز میں رکھیں. کیونکہ کوئی بھی واقعہ ہوجاتا ہے. تو وہ پولیس کی طرف دیکھتے ہیں۔ جبکہ عوام کے لئے میرا یہ پیغام ہے وہ قانون کے ساتھ معاونت کریں.
کسی قسم کی کرائم کی اطلاع پولیس کو دیں۔
.اپنا گھر کسی کو کرائے پر دیں یا ملازم رکھیں تو اس کے کوائف لازمی جمع کریں تاکہ کسی قسم کے نقصان ہونے کے بعد اسے باآسانی تلاشی کیا جا سکے۔