0

جرائم کے اعداد و شمار

 سـی پـی ایـل سـی سے حاصل کردہ اعـداد و شُـمار. جرائم کـے مـطابق رواں بـرس گـذشتہ. 2021 کے جنوری سے لے کردسمبر تک کـے دوران شہر بھر سے جنوری میں. 10 فـروری میـں 16 مـارچ میـں 21 اپـریل میـں 28، مئـی میـں. 13 جـون میـں 20 جـولائی مـیں 22 ، اگـست میں 20 ،ستمبر میں. 23 اور اکتوبر میں17 نومبر میں 25 اور دسمبر میں. 25 کـے قریـب شہریوں سے قیمتی گاڑیاں اسحلہ کے زور پر چھین لی گئیں. مجموعی طور پر ان گذشتہ برس شہر قائد سے ٹـوٹل 240 کـے. لـگ بھگ شـہریوں کـو قـیمتی گـاڑیوں سـے مـحروم کـر دیـا گـیا۔

روشنوں کے شہر میں میں گذشتہ برس ہونے والے جرائم کے اعداد و شمار

جـبکہ شـہرمـیں گـذشتہ برس کےدوران ہی ماہ کـے دوران ہـی کاریں چـوری کـی وارداتیں بـالترتیب جـنوری میـں 160 فـروری میـں 139، مـارچ مـیں 131، اپـریل میـں131، مئـی میـں121 ، جـون میـں 129،

جــولائی مـیں 138،اگـست 169، ستمبر میں ان کی تعداد 191 اور اکتوبرمیں 217 تک جا پہنچی جبکہ نومبر میں 176 جبکہ دسمبر میں 152

یہ بھی پڑھیں: میں کراچی ہوں

گاڑیاں چوری ہوگئیں مجموعی طور پر 1854 گاڑی چوری ہونے کے واقـعات رونـما ہـوئے۔

اگر موٹر سائیکل چھینے کے واقعات کا جائزہ لیں تو پتہ چلتا ہے. کہ مـاہ جـنوری مِیـں 276، فـروری مـیں 353 مـارچ مـیں 426 اپـریل مـیں 379

،مـئی کـے مہـینے مـیں 302، جـون میـں 443 جـولائی مـیں. 328 جبـکہ اگسـت مـیں 396 ستمبر میں 447 اکتوبر میں 409 اور. نومبر میں 386 اور سال کے آخری ماہ دسمبر میں 308 موٹرسائیکل چھینے کے واقـعات رپـورٹ ہـوئے جـن کـی مـجموعی تـعداد 4453 بنـتی ہـے۔

جـبکہ سـی پـی ایـل سـی کے اعـداد و شـمار کـے مـطابق شـہر بـھر سـے مـوٹرسـائیکلیں چـوری کـی. وارداتـیں کـی وارداتـوں میـں خـطرناک حـد تـک اضـافہ نـظر آتـا ہـے.

مـاہ جـنوری مـیں 3649، فـروری میـں 3369 مـارچ میـں 3898 اپـریل میـں 4129 مئـی مـیں 3995 جـون

میـں 4248، جـولائی مـیں 3752، جـبکہ اگـست میـں 4238، ستمبر

میں 4009، جبکہ اکتوبر میں 4096، نومبر میں 3620 جبکہ دسمبر میں 3385 کی تعداد میں. شـہریوں کـو مـوٹرسائیکل سـے مـحروم کـر دیـا گـیا۔ جـس کـی مـجموعی تـعداد 46388. یعنی کے روزانہ کی بنیاد پر شہر سے اوسظآ 127 موٹرسائکلیں چوری کی جاتی رہیں ۔ اسـی طـرح شہـریوں سـے مـوبائل. چھـینے کـے واقـعات جـو درج ہوئـے وہ مـاہ جـنوری مـیں 2013،

فـروری میـں 1795 مـارچ میـں 2174 اپـریل مـیں 2189 جبـکہ مئـی مـیں2067 ، جـون میـں 2155، جـولائی مـیں 2091 اوراگـست میـں 2107 ، ستمبر میں 2190 اکتوبر میں 2262 ہـزار . نومبر میں 2081 اور دسمبر میں 2064 مـوبائل فـون چھـینے. یـا چـوری کـے واقـعات رپـورٹ ہـوئے جـن کی مـجموعی تعـداد 25188 ہزار بنـتی ہـے

CPLC ذرائع سے حاصل شدہ اعـداد و شـمارکـے مطـابق شـہر

مـیں اغـواء بـرائـے تـاوان کـی وارداتـیں جنـوری سـے لـے کـر. نومبر تک16 وارداتیں رپـورٹ ہوئـیں. جـبکہ گـذشتہ سال میں. شـہر میـں بـھتّہ خـوری کـے. 23 واقـعات رپورٹ ہوئے جـبکہ مـختلف وجـوہات کـی بنـاء پـر قـتل کـے. واقعات بـالترتیب ماہ جـنوری مـیں34، فـروری میں28، مـارچ مـیں 36، اپـریل مـیں 50، مـئی. مـیں 44، جـون مـیں 50 ،جـولائی 48 ، اگـست مـیں 45 ، ستمبر میں 34 اور اکتوبر میں 39. نومبر 34 جبکہ دسمبر میں 40 قـتل کـے واقـعات سـامنے آئـے جـن کـی مـجموعی تـعداد 482 بنـتی ہـے۔

اسـی طـرح شـہر قـائد مـیں گـذشتہ بارہ مـاہ میـں بـینک ڈکیتی کـی. مارچ کے دوران 1 اور نومبر میں 1 اور آخری مہنے میں 1 بینک ڈکیتی کی واردات رپورٹ ہـوئی ۔ یہ تمام وہ زمینی حقائق ہیں جو سی پی ایل سی ذرائع سے حاصل شدہ ہیں۔ جبکہ اگر موبائل چوری اور چھینے کےہزاروں ایسے واقعات ہیں. جس میں شہری پولیس اسٹیشن جانے کا رخ ہی نہیں کرتا. اگر کوئی چلا بھی جائے تو سادہ کاغذ میں درخواست لے کر رخصت کر دیا جاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

جرائم کے اعداد و شمار“ ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں