میاں محمد شہباز شریف ملک کے 23 ویں وزیر اعظم منتخب ہوگئے انہوں نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا.
کے وہ خادم مملکت ہیں اس دوران انہوں نے مزدور اور کسانوں کی جانب سے نمائندگی کرتے ہوئے مزدور کی کم از کم اجرت 25 ہزار مقرر کی۔
پیشن وصول کرنے والے افراد کے دس فیصد اضافے کا اعلان کیا جو کہ یکم اپریل سے لاگو ہوگا۔
ماہ صیام کے حوالے کہا کہ صوبوں کے ساتھ مل کر پورے پاکستان کے بازاروں اور دکانوں میں سستا آتا پیکج کے کر آئیں گے تاکہ روزہ داروں کو کسی قسم کی پریشانی نا ہو کیونکہ سابق دور حکومت کی ناہلی کے باعث سستی گیس پر توجہ نا دی گئی جس کے باعث بجلی مہنگی ہوئی اور کارخانوں میں مسائل پیدا ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی اداروں کے خلاف ٹرینڈ چلانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ
اسپیکر سے خطاب کرتے ہوئے کہا میں پہلے پاکستانی ہوں بعد میں کچھ اور ہوں۔
چھوٹے صوبے جو کہ ترقی کے مقابلے میں دوسرے سے پیچھے رہ گئے۔ پنجاب پاکستان کا حصہ ضرور ہے مگر پنجاب پاکستان نہیں ہے۔ پنجاب کی ترقی پاکستان کی ترقی نہیں ہے.
وہ صرف پنجاب کی ترقی ہے میں تمام صوبوں فاٹا اور دیگر صوبوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
نوجوان نسل کو کلاشنکوف یا منشیات نہیں دے گے. ان کو قلم دیں گے ان کو لیپ ٹاپ دیں گے تاکہ وہ عظیم قوم بن سکیں۔ ہم بے نظیر کارڈ کو دوبارا لے کر آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا خاتمہ ہوگیا
جب 2008 میں بے نظیر کارڈ شروع کیا اور ن لیگ کے دور میں بھِی یہ رہا۔ بے نظیر شہید نے ایک عظیم کام شروع کیا اور اس کا نام وہ ہی رکھیں گے.
اور اس کو تعلیم کے ساتھ منسلک کریں گے۔ ہم اس پروگرام کو مشاورت کے ساتھ آگے بڑھائیں گے۔ جو ایکصدقہ جاریہ ہے۔
خارجہ محاظ کے حوالے سے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ
کشمیر کا مسئلہ ہم نے پش پشت ڈال دیا ہے جس کو اجاگر کرنے کی اہم ضرورت ہے چین جوکہ ہمارا ہمیشہ سے اتحادی ہے اس نے پاکستان کو ہمیشہ دوست جانا کوئی حکومت آئے یا جائے مگر یہ اپنا اتحاد برقرار رکھتی ہے۔
پچھلی حکومت نے اس دوستی کو کمزور کرنے کے لئے جو کچھ کیا بہت تکلیف اور افسوس ہے۔ میاں شہباز شریف نے کہا کہ یہ دوستی شاندار دوستی ہے یہ کے انہوں نے ہر دور حکومت میں ساتھ دیا۔
قیامت تک قائم رہے گی۔ ہم سی پیک معاملے کو آگے تک چلائیں گے اور بڑھائیں گے۔ چینی صدر کا بہت شکریہ شہباز شریف نے اسپیکر کے خطاب کرتے ہوئے. بھارت کے بارے میں کہا کہ بدقسمتی سے پڑوسی ملک سے تعلقات خراب رہے.
جب میاں محمد نواز شریف کشمیر کی وادیوں میں مسلمان بھائی اور بہنوں کا قتل ہو رہا ہے
ہم بھارت سے ساتھ تعلقات کے خواہشمند ہیں
مگر کشمیر کے معاملہ پر سودے بازی نہیں کر سکتے یا نہیں کریں ہے ہم کشمیریوں کے حق میں ہمیشہ آواز اٹھاتے رہیں گے۔
ہم اپنی اور آنے والی نسلوں کے لئے کام کریں گے۔
کشمیر کی وادیوں میں مسلمان بھائی اور بہنوں کا قتل ہو رہا ہے۔
جب نواز شریف ملک کے وزیر اعظم تھے انہوں نے مسئلہ کشمیر کو ہر فورم میں اجاگر کیا۔ ادا کرتے ہیں۔
ہم بھارت سے ساتھ تعلقات کے خواہشمند ہیں مگر کشمیر کے معاملہ پر سودے بازی نہیں کر سکتے.
یا نہیں کریں ہے ہم کشمیریوں کے
حق میں ہمیشہ آواز بھارتی وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئیں دونوں مل کر غربت کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اٹھاتے رہیں گے۔
ہم اپنی اور آنے والی نسلوں کے لئے کام کریں گے۔
ملک شاہراوں سے بنتا ہے مگر قوم ایک نئی سوچ سے بنتی ہے
آخر میں انہوں نے قائد اعظم زندہ باد پاکستان زندہ باد۔ کا نعرہ لگایا ۔
”وزیر اعظم کا اسمبلی میں خطاب۔“ ایک تبصرہ