تحریک انصاف کا خاتمہ ہوگیا
نئے وزیر اعظم کی ووٹنگ پیر کو ہوگی۔
قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ہونے والیووٹنگ میں عدم اعتماد جیت گئی،
تحریک عدم اعتماد کے حق میں ممبران نے 174 ووٹ ڈالے
سابق وزیر اعظم عمران خان ملک کے پہلے وزیراعظمجن کو تحریک عدم اعتماد کے زریعے. ان کے عہدے سے ہٹایا گیا قومی اسمبلی وزیراعظم شہباز شریف کے نعروں سے گونج گئی
ملک سے پی ٹی آئی حکومت کا خاتمہ ہو گیا ہونے کے بعد اراکین اسمبلی کے اراکین کا ایک دوسرے کو مبارک باد۔
سندھ اور پنجاب سمیت ملک بھر میں جشن شروعڈھول کی تھاپ پر بھگڑا
نئے وزیراعظم کیلئے کاغذات نامزدگی آج اتوار کو دوپہر 2 بجے کے شروع ہوگئی
نئے وزیراعظم کیلئے ووٹنگ سوموار کو ہوگئی
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا اسمبلی میں خطاب
اگر کل شہباز شریف کے کاغذات کے مقابل میں کوئی اور کاغذ جمع نہیں کرواتے. تو وہ بلا مقابلہ نئے وزیراعظم بن سکتے ہیں۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن بھی
قومی اسمبلی گیکری میں پہنچ پر زبردست استقبال اور نعرے بازی کی گئی. سابق وزیر اعظم عمران خان 3 سال 8 ماہ وزیر اعظم رہے. دوران اقتدار ملک میں مہنگائی بنیادی ضروریات زندگی کے سامان سے لے.
کر دوائیوں اور دیگر اشیاء میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا۔ عوام کی کثیر تعداد نے ملک بھر میں تحریک انصاف. کے خاتمہ میں شکر ادا کیا اور کئی شہروں میں مٹھائیاں بانٹی گئی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ
عوام کی دعائیں رنگ لے آئیں ہیں ہم مخالفین کے خلاف مقدمات قائم نہیں کریں گے ان کو جیلوں میں نہیں ڈالیں گے۔
پاکستان کے 22 ویں وزیر اعظم عمران خان ملک کے پورے وجود میں بنیادی وزیر اعظم ہیں جن کے خلاف قومی اسمبلی میں عدم یقینی کی تحریک موثر رہی ہے۔ کہیں 9 اپریل کی شام 11 بجے اور رات 12 بجے کے درمیان، قومی اسمبلی کے پرائمری سپیکر اسد قیصر نے ہتھیار ڈال دیے۔ رات 12 بجے کے فوراً بعد عمران خان اب وزیراعظم نہیں تھے۔ اس موقع پر جب اگست 2018 میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان
”تحریک انصاف کا خاتمہ ہوگیا“ ایک تبصرہ