0

وائی فائی ہیکنگ۔

بلاشبہ انٹرنیٹ اتنی تیزی سے ہماری زندگی میں سرائیت کر چکا ہے کہ وہ کسی بھی معاشرے کا ایک خاندان کے فرد کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔
کسی بھی شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا فردانٹرنیٹ کے بغیر ادھورا ہے

یہاں ہم زکر کریں گے وائی فائی ہیکنگ کے بارے میں

کیونکہ وائی فائی کا استعمال ہر شخص کو چار و ناچارکرنا ہی پڑتا ہے. جیسا کے سب کے علم میں ہوگا کہ وائ فائی ایسی ٹیکنالوجی ہے. جس میں وائر یا کیبل کا استعمال نہیں کیا جاتا. بلکہ یہ ہمارے ڈیوائسز کو انٹرنیٹ راوّٹرز کے ذریعے سگنل کے ذریعے انٹرنیٹ سے جوڑنے میں مدد فراہم کرتا ہے جس

یہ بھی پڑھیں: سانحہ 12 مئی، ایک سیاہ ترین دن۔

کے ذریعے ہماری جتنی بھی ڈیوائسز ہیں وہ انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کر لیتی ہیں۔
وائی فائی کی تاریخ کی بات کریں تو سب سے پہلے 1997 میںWEP کی شکل میں ملا.

اس کے بعد اس کو 2003 میں اپگریڈ کیا گیا جسے WPA کا نام دیا گیا جس میں ڈیٹا ٹرانسفر اور بھیجے گئے.

پیغامات کے ہیک ہونے سے بچانے کا تھوڑا بہتر نظامد اخل کیا گیا۔

لیکن اسے بھی ہیک کیا جا سکتا تھا تو اگلے سال یعنی 2004 میں ایک اور ٹیکنالوجی لائی گئی. جو آج کل ہم سب اپنے موبائل فون.

اور دیگر ڈیواسسز میں دیکھتے ہیں۔ ہیکنگ اور کسی بھی غیر مداخلت سے بچنے کے لئے اس پر مذید کام ہوتا رہا.

تاکہ کوئی بھی کسی کے ڈیٹا تک

رسائی حاصل نا کر سکے تو 2018 میں ایک اور ٹیکنالوجی منظر عام پر آئی
جسے WPA3 کہا جاتا ہے جس میں کسی بھی ہیکر کی رسائی انتہائی مشکل بنا دی گئی۔

جیسا کہ کوئی بھی انٹرنیٹ سروس پروائڈر جسے ISP کہا جاتا ہے. وہ ایک کیبل کے ذریعے راوّٹر سے جڑا ہوتا ہے اور وہ ہی راوّٹر ریڈیو سنگل کے ذریعے ڈیواسسز کو سنگل فراہم کر کے.

انٹرنیٹ ہیکنگ تک رسائی دیتا ہے

انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی ہر کمپنی یہ چاہتی ہے کہ صارفین کو ایک سیکیور اور سیکیورٹی فراہم کر سکے۔
بہرحال جیسے جیسے ٹیکنالوجی ایڈوانس ہوتی جا رہی ہے ہیکرز بھی اتنے ہی زیادہ ایڈوانس ہونے کی کوششم یں لگے ہوئے۔

اگر آپ کو CID بلاگز پسند ہیں تو اسے سوشل میڈیا پر فارورڈ کرنا یقینی بنائیں۔ یا اگر آپ چاہتے ہیں کہ ہم جرم کے بارے میں مضمون لکھیں۔ آپ کے علاقے یا ضلع کے آس پاس ہو رہا ہے۔ پھر ای میل یا فیس بک کے ذریعے ہم تک پہنچیں۔ ہم آپ کو جواب دینا اور اپنے بلاگز کے ذریعے آپ کی کہانی کا اشتراک کرنا پسند کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں