0

شازیہ بلوچ کا کھلا خظ

شازیہ بلوچ کا کھلا خظ

شازیہ بلوچ جو کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سرگرم رہنماء ہیں اور عرصہ دراز سے

سرجانی ٹاوّن میں سرگرم بااثر لینڈ مافیاز اور کنڈا مافیاز کے خلاف آواز اٹھا رہی ہیں

گذشتہ دنوں ان کے شوہر سلمان قریشی کو مختلف مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کی جا رہی ہے. تاکہ لینڈ گریبرز اپنے مذموم مقاصد کو پورا کرنے کے لئے غیرقانونی. دھندے جاری و ساری رکھ سکیں اس حوالے سے شازیہ بلوچ نے چیف جسٹس آف پاکستان کے نام خط لکھ دیا جس کے مندرجات یہ ہیں۔

جناب چیف جسٹس آف پاکستان

جناب عالی یہ جو قدم میں اٹھانے جارہا ہوں میں جانتا ہوں کہ یہ انتہائی نامناسب. اور غیر شرعی عمل ہے مگر جناب عالی شاید میرے بعد ان درندہ صفت مجرمان. اور ان کے ساتھ ملوث سہولت کار جو کہ مختلف اداروں کا نام استعمال کرکے. نا صرف ان جرائم پیشہ افراد کو مکمل معاونت فراہم کرتے ہیں. بلکہ کسی بھی مظلوم کو پیسوں کے عوض جھوٹے مقدمات میں بھی پھنسا دیتے  ہیں ان کا احتساب ہوسکے

جناب عالی میرا قصور فقط اتنا ہے – شازیہ بلوچ کا کھلا خظ

کہ میں نے اپنے علاقے موجود لینڈ مافیا, کنڈا مافیا. اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف آواز بلند کی پاکستان کی آعلی عدلیہ سپریم کورٹ آف پاکستان. میں اس امید کے ساتھ کے مجھے. اور مجھ جیسے ہزاروں افراد کو انصاف مل سکے گا ایک درخواست دائر کی. جوکہ 2018 سے اب تک سماعت کی منتظر ہے. اس کے علاوہ نیب سمیت تمام معتبر اور انتظامی اداروں میں درخواستیں جمع کروائیں. جن کے ثبوت میرے پاس موجود ہیں

جناب عالی ان تمام قانونی اقدامات کے بدلے

مجھے ان جرائم پیشہ افراد اور ان کے سہولت کاروں کی جانب سے ہراساں کیا جانے لگا میرا اور میرے اہلخانہ کا جینا محال کر دیا گیا میں نے اس بارے میں بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بارہا آگاہ کیا مگر یہ اتنے مضبوط اور طاقتور لوگ ہیں کہ ان کے خلاف کسی قسم کا ایکشن نہیں لیا جاتا۔

میرے گھر پر متعدد بار حملے ہوئے اور حساس اداروں کے نمبر سے مجھے کالز بھی کروائیں گئیں دو مرتبہ میرے گھر پر فائرنگ بھی کروائی گئی اب مجھے جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جا رہا ہے.

جن کے ثبوت میرے پاس موجود ہیں کہ یہ مقدمات سراسر جھوٹے اور بے بنیاد ہیں جناب عالی ان کے ساتھ جو لوگ ملوث ہیں وہ انتہائی طاقتور ہیں اور میں ان کا مقابلہ کرتے کرتے تھک چکا ہوں.

اور مالی طور پر بھی ان لوگوں سے مقابلہ کرنے سے قاصر ہوں اور ان لوگوں کی وجہ سے میرے اہل خانہ بھی سخت ذہنی اذیت کا شکار ہیں اور میرے بچے ڈری سہمی ہوئی زندگی بسر کر رہے ہیں میرا حق اور سچ کے راستے پر چلنا بہت مشکل ہوچکا ہے

اسی لیے جناب عالی میں خود سوزی جیسے انتہائی غیر اخلاقی اقدام پر مجبور ہو چکا ہوں مجھے ایسا لگتا ہے کہ شاید میرے بعد میرے بچے آرام سکون سے اپنی زندگی بسر کرسکیں گے اور شاید قانون کسی مظلوم کو انصاف کی فراہمی میں تاخیر نہیں کرے گا

میرے تمام کاغذات جو ان لوگوں کے خلاف جمع ہیں قانونی معاونت میں کام آسکیں گے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں