سرجانی ٹآون کے مختلف سیکٹرز میں لینڈ گریبرز آزاد جبکہ کے ڈی اے سائیڈ آفس سرجانی ٹاؤن کے افسران کی بےبسیاں عروج پر
تفصیلات کے مطابق کے ڈی اے اسکیم 41 سرجانی ٹاؤن اس وقت مکمل طور پر لینڈ گریبرز اور قبضہ مافیا کی گرفت میں ہے. سرجانی ٹاون کے تمام سیکٹرز میں اس وقت بے تحاشا سرکاری اراضی پر قبضہ کیا جا رہا ہے. سرجانی ٹاوّن کے علاقے سیکٹر 10/1 سے 10/7 اس وقت مکمل طور پر قبضہ مافیوں. کے رحم و کرم پر ہے روز ایک نئے نام سے گوٹھ کاٹے جا رہے ہیں
اس سلسلے میں کے ڈی اے سائیڈ آفس کے
افسران کا کہنا یہ تھا کہ ہم نے اس لینڈ گریبنگ اور قبضے کو روکنے کے لئے متعدد بار متعلقہ اداروں کو خطوط ارسال کئے ہیں. اور کر رہے ہیں مگر ہماری کوئی سنوائی نہیں ہو پا رہی. ہمارے پاس نفری بہت کم ہے جبکہ لینڈ گریپرز مسلح جدید آتشی اسلحہ سے لیس ہوکر زمینوں پر قابض ہورہے ہیں. کے ڈی اے سائیڈ آفس سرجانی ٹاون کی بے بسی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے. کہ یہاں شہزاد خان جیسا افسر بھی بے بس ہو کر تماشہ دیکھ رہا ہے. جبکہ حالیہ دنوں میں ملک کے بیشتر اخبارات میں اس حوالے سے لینڈ گریبرز کے ناموں کے ساتھ باقاعدہ نوٹس جاری کئے گئے ہیں
یہ بھی پڑھیں: جرائم کے اعداد و شمار
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے سیٹوں کی وجہ سے
ریاستی وزراء اور سٹیٹ انٹرٹینرز، شہر بھر میں لینڈگرابرز نے ضلع وسطی ملیر اور غربی کو نامزد کر دیا۔ لینڈ گریبرز نے ان علاقوں کو اپنی خفیہ جائیداد اور صوبے میں تبدیل کر دیا ہے۔ انکار کرتے ہوئے پھر نیشنل ایکشن پلان کو بھی تہس نہس کر دیا گیا۔ حلال کہر سے
لتیز میں ایک بار پھر بے ضمیر مکینوں
کے پلاٹوں پر غیر قانونی قبضے کا سلسلہ بھی جاری ہے جبکہ متعلقہ ریاستی اداروں. کی مجرمانہ لاپرواہی اور برطرفی اور اپنے اختیارات سے لاپرواہی نے حالات کو بگاڑ دیا ہے. اور مکینوں کا ان پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ مزید یہ. کہ یہ ریاستی اداروں کی حفاظت کے لیے الرٹ بجانے کے مترادف ہے۔
اہم انتظامیہ ڈپٹی کمشنر اور ایڈمنسٹریٹر ڈسٹرکٹ ویسٹ ڈی جی اور ترقیاتی ادارہ. کراچی کے متعلقہ حکام انسداد تجاوزات اور لینڈ ڈیپارٹمنٹ کراچی میٹروپولیٹن اور محکمہ انسداد تجاوزات اور لینڈ ڈسٹرکٹ سینٹرل، لوکل اینڈ ٹریفک پولیس،۔
مکمل طور پر قابل اعتماد ذرائع سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق. سرجانی ٹاؤن میں جیلانی ٹاؤن، علی مراد سوسائٹی، سیف المری گوٹھ، گلشن سرجانی کے بعد
ناصریہ سوسائٹی میں بھی غیر قانونی
پلاٹوں کی کٹائی بغیر کسی خوف کے ہو رہی ہے۔ حنیف لنگڑا، ہاشم کاٹھیواڑی، امیر کاٹھیاوڑی، میڈم ناہید، سکندر سولنگی، جبار سولنگی، فہیم کالا، عباس چھوٹا، ناصر چنگاری، اقبال بالا، کامران قریشی، ذاکر حسین اور متعلقہ انجمنوں نے شرکت کی۔ برے عناصر کی مشترکہ مجرمانہ سکیم کا نتیجہ ہے کہ سرجانی ٹاؤن کا علاقہ قبضہ مافیا کے لیے جنت بن گیا ہے۔
٫