0

جرائم و بد عنوانی کے خلاف سرگرم

ادارہ سی آئی ڈی نیوز جو کہ گذشتہ 23 برس سے جرائم و بد عنوانی کے خلاف سرگرم عمل ہے۔ معاون کرنے والے کو سرٹیفکٹ دیئے گئے۔

معروف سماجی رہنماء و بنت نسیم ویلفئیر آرگنائزیشن فاوّنڈیشن اور فرزانہ بنوری کی. چیئر پرسن محترمہ رخسانہ عقیل جو کہ گذشتہ کئی. دھائیوں سے دکھی انسانیت
اور معاشرے کی فلاح و بہبود کے لئے شب و روز سرگرم عمل ہیں ادارہ سی آئی ڈی. نیوز کے چیف رپورٹر (سندھ) وقاص مغل کی جانب سے.

ان کی عظیم خدمات کے عوض تعریفی اسناد جاری کی گئی۔

اس موقع پر محترمہ رخسانہ عقیل نے ادارہ سی آئی ڈی نیوز جملہ اسٹاف و رپورٹر کو شکریہ ادا کرتے ہوئے. نیک تمناوّں کا اظہار کیا. اور جرائم و بدعنوانی کے خلاف ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے کی یقین دھیانی کروائی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا دستور

عوامی اتھارٹی اور پاکستان میں بے عزتی کرنے والی این جی اوز نے مالیاتی بے. ضابطگیوں کے خلاف عوامی سرگرمی اور ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔ 9 دسمبر کو پوری کرہ ارض میں انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے.

اور اس سال اس کا موضوع تھا

“بدعنوانی کا صفایا کریں، 100% ترقی”۔ ایک معاہدہ ہے کہ تنزلی کا مسئلہ نہ صرف کسی قوم کی مالی بہتری کو پریشان کرتا ہے. بلکہ اکثریتی حکمران تنظیموں کی پیداواری صلاحیت کو بھی کم کرتا ہے۔ پیر کے روز اسلام آباد میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی طرف سے مربوط ایک صلاحیت کی طرف توجہ دیتے ہوئے. وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا کہ ناپاکی عام لوگوں میں ضرورت اور غلط کاموں میں اضافہ کرتی ہے۔

ایک ایسے ماحول میں جہاں معاشرے

کے ہر طبقے میں ناپاک پن موجود ہے، تنزلی کے خلاف صرف تنظیمیں ہی. اس کے پیش کردہ خطرات سے مطابقت نہیں رکھ سکتیں۔ اس مسئلے کو شکست دینے کے لیے مجموعی طور پر معاشرے کی متحرک اور متحرک مدد کی ضرورت ہے۔

” وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومتی استعمال میں

سیدھے سادھے اور ذمہ داری کی ضمانت دینے کے لیے مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف. خورشید شاہ کو ایوان کی مرکزی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک نئی رپورٹ.

جو کہ ایک جائز عالمی تنظیم ہے جو عوامی

اتھارٹی کی سطح پر بے عزتی پر پردہ ڈالتی ہے، اس بات کو سامنے لاتی ہے کہ پاکستان میں 2012 کے مقابلے میں موجودہ سال کے دوران ناپاکی کی رفتار کم ہوئی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل پاکستان کے ایک کونسلر عادل گیلانی نے VOA کو مشورہ دیا. کہ 11 مئی کی سیاسی دوڑ میں بدنامی سے لڑنے کے لیے فیصلہ کن فریق کی ذمہ داری کو جلد از جلد آزمانا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا فیصلہ، جو بدنامی کے خلاف “صفر مزاحمت” کی حکمت عملی کی ضمانت دے رہا ہے، اسے اس ترتیب کو بار بار دکھانے کی ضرورت ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں