جراٸم پیشہ افراد آزاد پولیس بےبس یا سرپرست ۔
ساحل سمندرپر تفریح کی غرض سے جانے والے شہریوں سے روزانہ کی بنیاد پر. موٹر سایٸکلیں چوری اور چھینی جارہی ہے لیکن انتظامیہ. اور متعلقہ تھانے کی جانب سے کسی قسم کا کوٸی روک تھام. یا حکمت عملی نہیں اپنائی گئی. جس کا واضح ثبوت چار روز قبل ساحل سمندر پر تفریح کے لئے آنے والے. کراچی کے شہری کی پارکنگ ٹکٹ لینے. کہ باوجود موٹر ساٸیکل چوری ہوگٸی۔ جس کا مقدمہ درخشان تھانے میں درج کیا گیا لیکن چار دن گزرنے.
کہ باوجود درخشاں پولیس کی جانب سے
مدعی کو کسی قسم کی کوٸی قانونی مدد فراہم نہی کی گٸی. مدعی کہ مطابق پولیس نے نا توموقع واردات پر پہنچ کر انتظامیہ سے کچھ پوچھ گچھ کی. اور نا ہی وہاں پر نصب کئے گئے. سی سی ٹی وی کیمرے چیک کرواٸے گٸے. جو کہ ملزمان کی شناخت کرنے کے لئے ٹھوس ثبوت ثابت ہوسکتے ہیں. پولیس کی جانب سے کسی بھی سخت ایکشن نا لینے پر ملزمان بنا. کسی ڈر و خوف کے مزید ایسی وارداتوں میں مصروف ہوں گے. جو کہ اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے.
کہ پولیس ان جراٸم پیشہ افراد کو کھلی
چھوٹ دیکر سرپرستی کرہی ہے اس معاملے مدعی کا کہنا تھا کہ میری ایس ایس پی ساوتھ سے گزارش ہے. کہ میں اپنے گھر کا واحد کفیل ہوں. اور میرا روزگار میری باٸیک سے منسلک ہے. لہذا ا میری باٸیک کو بازیاب کروایا جاٸے. اور پولیس کی جانب سے اس بات کو یقینی بنایا جاٸے کہ عوام کی مدد کریں نا کہ ملزمان کی سرپرستی کریں۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ مسلسل سرگرمی سے ’’بہتر نتائج‘‘ برآمد ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق. “یہ سرگرمی کسی نظریاتی گروہ کے خلاف نہیں ہے. تاہم خوف کی بنیاد پر ظالموں اور مجرمانہ عناصر کے خلاف ہے. جسے آگے بڑھایا جائے گا. ریاستی قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ کراچی میں خوف کی بنیاد پر ظلم کرنے والوں. اور قانون شکنی کرنے والوں کے خلاف اقدام کیا گیا ہے. جو بغیر کسی علیحدگی کے آگے بڑھے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ
کو ملتان کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل وزیراعظم کو ماہرین کی. جانب سے امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے. عمومی تیاری کے بارے میں بتایا گیا تھا. امن کی حکمرانی اور قانون کی صورتحال پر بحث کرتے ہوئے. وزیر اعظم نے کہا کہ اس طرح سے “ترقی کے اشارے ہیں. انہوں نے کہا کہ شہر میں سنگین خلاف ورزیوں میں بہت زیادہ کمی آئی ہ. جیسے اغواء برائے ترسیل اور نامزد قتل۔
وزیراعظم نے کہا کہ رینجرز اور پولیس آخری ڈیڑھ سال سے. کراچی میں غلط کاموں اور نفسیاتی جبر پر قابو پانے. اور قانون کی حکمرانی کو بحال کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ سرگرمی کو آگے بڑھایا گیا ہے، “جس کے بہتر نتائج برآمد ہوئے ہیں.
“، اور یہ کہ “یہ سرگرمی کسی نظریاتی
گروہ کے خلاف نہیں ہے، تاہم مجرمانہ عناصر کے خلاف ہے، جو آگے بڑھے گی۔” قبل ازیں کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے نفسیاتی جبر کے انسداد کے مشن کی تکمیل تک سرگرمی جاری رکھنے. کا وعدہ کیا۔ پبلک اتھارٹی اور پولیس کا کہنا ہے. کہ کراچی میں کارروائی ہر مجرمانہ عناصر اور خوف کی بنیاد پر ظالموں کے خلاف بے مقصد کی جا رہی ہے۔
اسی دوران جراٸم پیشہ، گزشتہ روز شہر کے مختلف
حصوں میں دو بم دھماکے ہوئے، جن میں دو رینجرز فیکلٹی سمیت. جراٸم پیشہ چار افراد ہلاک ہوئے۔ ہفتہ کو ایک اور واقعہ میں ایک پولیس اہلکار کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اسی طرح پولیس نے ہفتے کے روز شہر میں مختلف سرگرمیوں کے دوران متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا۔