0

بڑھتی ہوئی مہنگائی

  بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دن بہ دن بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے متوسط طبقے کےلیے گھر کا کچن چلانا مشکل ہوگیا ہے۔ شہر قائد کے مختلف علاقوں میں چکی کا آٹا570   روپے تک فروخت کیا جارہا ہے.

یہ بھی پڑھیں: نوجوان لڑکیاں بے راروی کا شکار قصور وار کون۔

جبکہ دس کلو چکی کے آٹے کا تھیلا 750 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے. شہر ِمہنگائی قائد میں دیگر اشیائے خوردونوش میں چینی کی قیمت بدستور 100 روپے فی کلو پربرقرار ہے.

شہر قائد مہنگائی میں دودھ 120 روپے سے اچانک 30

روپے کا من مانا اضافہ کر کے دودھ کی قیمت فی کلو 150 روپے مقرر کر دیا گیا. اور دہی کی قیمتوں میں بھی 30 روپے اضافہ کر کے فی کلو 220 سے230 روپے فروخت کیا جانے لگا.

اسی طرح کوکنگ آئل کی قیمتوں – مہنگائی

میں بھی مزید اضافہ کر دیا گیا ہے، برانڈڈ تیل ایک لیٹر پاچ 460 روپے کا ہوگیا. جبکہ کھلا پکوان تیل 440 سے 450 کے درمیان فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے. اس کے ساتھ ساتھ آلو، پیاز، مٹر، ادرک، گاجر، پھل اور دیگر سبزیوں کی قیمتیں بھی دگنی ہو گئی ہیں. شہر قائد کے مختلف مارکیٹوں میں بھنڈی 260 روپے فی کلو میں فروخت کیا جارہا ہے.

جو غریب عوام کے ساتھ مہنگائی

سر سر ظلم ہے بڑھتی ہوئی مہنگائ سے عوام میں غم وغصہ پایا جاتا ہے. عوام کا کہنا ہے ایماندار حکومت میں کرپشن بھی رکی ہوئی ہے. لیکن مہنگائ نہ رکنا سمجھ سے بالاتر ہے. پچھلی حکومت چور ہی صحیح تھی. کرپشن اور چوری کے باوجود اتنی مہنگائ نہیں ہوئی

جتنی ایماندار حکومت کی جانب سے بد ترین مہنگائ کی جارہی. عوام کا کہنا. ہر اشیاء کی قیمتوں میں مہینہ میں دو مرتبہ اضافہ کر دیا جاتا ہے. اضافہ نہیں کیا جا تا تو صرف تنخواہوں میں نہیں کیا جاتا. جو سرا سر ظلم و زیادتی ہےبڑھتی ہوئی مہنگائِی۔

اس سے پہلے، کسی بھی قوم یا قبیلے کی محنت کو اہمیت کے طور پر دیکھا جاتا تھا. چاہے وہ ماہر کیوں نہ ہوں۔ مخالف کو فتح کرنا۔

چنانچہ پہلے زمانے میں  محنت کو وسعت دینے پر زور

دیا جاتا تھا اور کوئی بھی. قوم یا قبیلہ مزدور کی فراہمی کے زور پر. دنیا کو فتح کرنے کی کوشش کرتا اور دنیا کے ہر اثاثے پر قبضہ کر لیتا. پھر بھی، آج حالات اس کے ناقابل یقین الٹ ہیں جو محنت کسی ملک کے لیے ایک اہم ہتھیار کے طور پر ہوا کرتی تھی.

اس وقت یہ دنیا کے لیے دماغی درد ہے۔ پاکستان ان ممالک میں سے ایک ہے جو ترقی پذیر آبادی کا تجربہ کر رہی ہے. پاکستان اس وقت کرہ ارض کا چھٹا سب سے بڑا ملک ہے اور مسلم ممالک میں آبادی کے لحاظ سے دوسرا بڑا ملک ہے۔

ایک نوجوان کا تصور پاکستان کی آبادی میں گھڑی کے کام کی طرح ہے۔

پاکستان جنوبی ایشیائی ممالک میں آبادی کی ترقی میں سب سے آگے ہے، پریشان کن 2.4 فیصد تک پہنچ رہا ہے۔ پاکستان میں بنیادی اعدادوشمار 1951 میں ترتیب دیے گئے تھے۔

پرنسپل رجسٹریشن کے مطابق اس وقت پاکستان میں باشندوں کی تعداد 75 ملین تھی. مہنگائی جو کہ مغربی اور مشرقی پاکستان کی مجموعی آبادی تھی. لیکن اس وقت پاکستان میں رہنے والوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے.

اس موقع پر جو کم نہیں ہوا، توقع ہے کہ 2070 تک، پاکستان کی آبادی 350 ملین سے تجاوز کر جائے گی، جو پاکستان کے مالیاتی واقعات کے لیے مزید مشکل مسائل پیدا کر سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

بڑھتی ہوئی مہنگائی“ ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں